Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

اِنْفِرادی طور پر گھر جاکر ملاقات کرنا، اُنہیں سُنّتوں بھرے اِجتماعات میں آنے کا ذہن دینا، اُنہیں مدرسۃُ المدینہ بالغات میں شرکت کروانا،اُن کی خوشی،غمی،بیماری و فوتگی وغیرہ کے معامَلات میں شریک ہونا اور مشکلات میں مکتوبات و تعویذاتِ عطّاریہ کی ترکیب کرنا وغیرہ اِس مجلس کے مقاصِد میں شامل ہے۔اللہ کریم”مجلس اِزدِیادِ حُبّ“ کو مزید ترقیاں عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

چلنے کی سنتیں اور آداب

آئیے! شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی  دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے”163مَدَنی پھول“سے چلنے کی سُنّتیں اور آداب سنتی  ہیں:

پارہ15سورہ ٔ بنی اسرائیل کی آیت نمبر37 میں ارشادِ باری ہے:

وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)

ترجَمۂ کنز العرفان:اور زمین میں اِتراتے ہوئے نہ چل بیشک توہر گز نہ زمین کو پھاڑ دے گا اور نہ ہرگز بلندی میں پہاڑوں کو پہنچ جائے گا۔

٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:ایک شَخْص دو(2) چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا، تو اللہ  پاک نے اسے زمین میں دھنسادیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔([1])٭رسولِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو تھوڑا آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَبُلندی سے اُتر رہے ہیں۔([2])


 

 



[1]   مُسلِم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ،ص۱۱۵۶،حدیث:۲۰۸۸

[2]    الشمائل المحمدية للترمذی،باب ما جاء فی مشیۃ رسول اللہ ، ص۸۷ ،رقم:۱۱۸