Book Name:Kamalaat-e-Mustafa

            تفسیر صِرَاطُ الْجِنان جلد1صفحہ 379 پراس آیتِ کریمہ کے تحت ہے: ٭جن کے بارے میں فرمایا گیا کہ ہم نے انہیں درجوں بلندی عطا فرمائی اس سے مراد ہمارے آقا و مولا، ملجاء و ماویٰ، حضور پُرنور، سیدالانبیا، جنابِ محمد مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہیں۔ ٭آپ کو کثیر درجات کے ساتھ تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر فضیلت عطا فرمائی۔ ٭اس جگہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نام کا ذکر نہ فرمانا بھی آپ کی بلندیِ شان کے لیے ہے۔ اس طرح کہ بتانا مقصود ہے کہ جب بھی انبیائے کرام عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  پر فضیلت کا ذکر کیا جائے تو کسی اور طرف گمان نہ جائے بلکہ صرف حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ذات ہی ذہن میں آئے۔ ٭حضورِ پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وہ خصائص وکمالات جن میں آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر فائق و افضل ہیں اور ان میں آپ کا کوئی شریک نہیں، بے شمار ہیں۔ کیونکہ قرآنِ کریم میں یہ ارشاد ہوا ہے کہ درجوں بلند کیا اور ان درجوں کا کوئی شمار قرآنِ کریم میں ذِکر نہیں فرمایا گیا تو اب ان درجوں کی کون حد لگاسکتا ہے۔ ٭آپ کو ملنے والے خصائص میں سے کچھ یہ ہیں کہ  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رسالت عامّہ ہے یعنی تمام کائنات آپ کی اُمّت ہے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر نبوت ختم کی گئی۔آپ کو تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سےزیادہ معجزات عطافرمائے گئے۔ آپ  کی اُمّت کو تمام اُمّتوں پر افضل کیا گیا۔حوضِ کوثر، مقامِ محمود، شفاعتِ کُبریٰ آپ کوعطا ہوئی۔شبِ معراج خاص قُرب ِ الٰہی آپ کوملا۔اس کے علاوہ بے انتہاخصائص آپ کو عطا ہوئے۔(مدارک، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵۳، ص۱۳۰-۱۳۱، جمل، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵۳، ۱/۳۱۰ ، خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵۳، ۱/۱۹۳-۱۹۴، بیضاوی، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵۳، ۱/۵۴۹-۵۵۰، ملتقطاً)