Book Name:Fazilat Ka Maiyar Taqwa

ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

زرد چہرے والا موچی

مکتبۃ المدینہ کی بہت ہی پیاری کتاب، جس میں بزرگوں کے بہت دلچسپ واقعات ہیں،اس کتاب کا نام ہے، ”عُیُونُ الۡحِکایات“۔اس کتاب کا ایک دلچسپ واقعہ سُنئے اور ایمان تازہ کیجئے ،چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا خُلْد بن ایّوب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں: بنی اسرائیل کے ایک عابد نے پہاڑ کی چوٹی پر ساٹھ (60)سال تک اللہ کریم کی عبادت کی۔ایک رات اس نے خواب دیکھاکہ کوئی کہنے والا کہہ رہا ہے:فُلاں موچی تجھ سے زیادہ عبادت گزار ہے اوراس کا مرتبہ تجھ سے زیادہ ہے۔جب وہ عابد نیند سے بیدار ہو ا تو خواب کے بارے میں سوچا، پھرخُود ہی کہنے لگا:یہ تو مَحض خواب ہے، اس کا کیا اِعْتبار۔لہٰذا اس نے خواب کی طرف توجہ نہ دی، کچھ عرصے بعد اُسے پھر اسی طرح خواب میں کہا گیا کہ فُلاں موچی تجھ سے اَفْضَل ہے۔مگراس  بار بھی اُس نے خواب کی طر ف کوئی تو جہ نہ دی ،تیسری مرتبہ پھر اسے خواب میں یہی کہا گیا۔باربارخواب میں موچی کی فضیلت کے بارے میں سن کروہ پہاڑ سے اُترا اوراس موچی کے پاس پہنچا۔موچی نے جب اُسے دیکھا تو اپنا کام چھوڑ کرتعظیماً کھڑا ہوگیا اور بڑی عقیدت سے اس عابد(یعنی عبادت گزار)شخص کے ہاتھ چومنے کے بعد عرض گُزار ہوا:آپ کو کس چیز نے عبادت خانے سے نکلنے پرمجبور کیا ہے؟ وہ عابدکہنے لگا:میں تیری وجہ سے یہاں آیا ہوں، مجھے بتایاگیا ہےکہ اللہ کریم کی بارگاہ میں تیرا رُتبہ مجھ سے زیادہ ہے؟اس وجہ سے میں تیری زیارت کرنے آیا ہوں، مجھے بتاکہ وہ کونسا عمل ہے جس کی وجہ سے تجھے اللہ کریم کی بارگاہ میں اعلیٰ مقام حاصل ہے؟وہ موچی خاموش رہا،گویا وہ اپنا عمل بتانا نہیں چاہتا تھا۔ پھر کہنے لگا: میرااورتو کوئی خاص عمل نہیں،ہاں!اتنا ضرور ہے کہ میں سارا دن رزقِ حلال کمانے میں مشغول رہتا ہوں اور حرام مال سے بچتا ہوں پھراللہ کریم  مجھے سارے دن میں جتنا رزق عطا فرماتا ہے،میں اس میں سے آدھا اس کی راہ میں صدقہ کردیتا ہوں اورآدھا اپنے اَہل وعیال پرخرچ کرتا ہوں۔دوسرا عمل یہ ہے کہ میں کثرت سے روزے رکھتا ہوں،اس کے  علاوہ کوئی اور چیز میرے اندر ایسی نہیں، جوباعثِ فضیلت ہو۔یہ سُن کر عابد(یعنی عبادت گزار)اس نیک موچی کے پاس سے چلا گیا اور دوبارہ عبادت میں مشغول ہوگیا۔کچھ عر صے بعد پھر اسے خواب میں کہا