Book Name:Mufti Farooq or Naikeyoun ke Hirs

دعوت نہیں دے پاتا۔   “  (مفتیِ دعوتِ اسلامی،  ص۵۵)

اسی طرح جب بین الاقوامی   (International) اجتماع میں پہلی بار بطورِ رُکنِ شوریٰ مفتی فاروق صاحِبرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے نام کا اِعلان ہوا تو اس وقت آپ عَلاقائی مشاورت کےنگران تھے۔    جب سب نے مبارک باد دینا شروع کی تو فرمایا کہ” مفتی فاروق کا اِعلان ہوا ہے وہ کوئی اور ہوں گے   (کیوں کہ میں تو مُفتی نہیں ہوں )    (مفتیِ دعوتِ اسلامی،  ص۵۶)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مفتیِ دعوتِ اسلامیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت بالخصوص آپ کی عاجزی و انکساری سے ہمیں بھی سیکھنا چاہیے اور خود میں عاجزی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔    عاجزی کرنے والا بظاہر خود کو جُھکا رہا ہوتا ہے لیکن حقیقتاً وہ اپنی شخصیت کو بلند کر رہا ہوتا ہے۔    کئی احادیثِ طیّبہ میں عاجزی اپنانے کی ترغیب آئی ہے۔    آئیے!عاجزی کا جذبہ پیدا کرنے کی نیت سے 3 فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :

 -1دوسروں کو مُعاف کرنے کے سبب اللہ پاک بندے کی عزّت بڑھاتا ہے اور جو شخص اللہ پاک کے لئے عاجزی کرتا ہے اللہ پاک اسے بلندی عطافرماتاہے۔     (مسلم،  کتاب البروالصلة والآداب،  باب استحباب ا لعفووالتواضح ،  ص ۱۰۷۱،  حدیث :  ۲۵۸۸)

 -2ہر شخص کے ساتھ دو فَرِشے ہوتے ہیں اور اسے ایک لگام ڈالی جاتی ہے جس کے ذریعے اسے روکتے ہیں پس اگر وہ اپنے نَفْس کو اونچا کرتا ہے تو وہ اسے کھینچتے ہیں اور دعا کرتے ہیں: اے اللہکریم ! اسے پستی عطافرما اور اگر وہ  اپنے نفس کو پست کرتاہے تو یوں دعا کرتے ہیں:  اے اللہکریم !اسے بلندی عطافرما۔      (المعجم الکبیر،        ۱۲    /     ۲۱۸،  حدیث : ۱۲۹۳۹ مفھومًا)

 -3اس شخص کے لئے خوشخبری ہے جو محتاج نہ ہونے کے باوجود عاجزی کرے اوراپنا مال گناہوں میں خرچ نہ کرے۔     ( شعب الایمان ،  باب فی الزکاة...الخ ،        ۳     /     ۲۲۵،  حدیث : ۳۳۸۸ملتقطاً )

فَخْر و غُرور سے تُو مولیٰ مجھے بچانا

یاربّ! مجھے بنا دے پیکر تُو عاجزی کا