Book Name:Mufti Farooq or Naikeyoun ke Hirs

مثلاً: مسکرانے کاانداز،        گفتگو کااندازاوراشاروں سے گفتگوکرنے کا انداز وغیرہ۔   مفتئ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کو جب بھی اپنے مرشد ِ کریم کی  بارگاہ میں حاضِری کا شرف نصیب ہوتا تو آپ بارگاہِ مرشدمیں حاضری کے آداب کو ضرور مدِّنظر رکھا کرتے ،  مثلاً دوزانو ہوکر بیٹھتے ،  اس دوران کوئی وظیفہ نہ پڑھتے،        بِلااجازتِ   (Without Permission)  مُرشد وہاں سے رخصت نہ ہوتے وغیرہا۔    

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

امیرِ اہلسنّت کے آپ کے بارے میں جذبات: 

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تقریباً ہر مُرید اپنے پیر کی تعریف کرتارہتا ہے،  اس کی عادات   (Habits)  وغیرہ بیان کرتا رہتا ہے،        لیکن کمال تب ہے کہ جب پیر اپنے مرید کی تعریفیں کرے،  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  مفتیٔ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایسے مُرید ِکامل تھے کہ جن کی تعریفیں خود ان کے پیرو مرشد کرتے نظر آتے ہیں،        ان کے تقویٰ،  پاک دامنی،  ذوقِ عبادت،  علم و عمل،  خوف و خشیت اور اخلاص و صدقِ دل سے دعوتِ اسلامی کے ساتھ وابستگی کوامیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کئی بار بیان فرمایا ہے۔   بارہا دیکھا گیا ہے کہ جب امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہمدنی مذاکرے میں دعا کرواتے ہیں تو مفتیِ دعوتِ اسلامی کا نام ضرور لیتے ہیں،  اسی طرح مفتیِ دعوتِ اسلامی کے وصال کے وقت امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکا آپ کی نمازِ جنازہ پڑھانا،  پھر رقت انگیز دعا کرنا،  جنازے کو کندھا دینا،  تدفین کے مراحل میں خود موجود رہنا،  تدفین کے بعد تلقین کرنا،  قبر پر خود ہی اذان دینا،  قبر کے سرہانے سورۂ بقرہ کا پہلا رکوع خود ہی تلاوت کرنا اور تدفین کے بعد بھی رو رو کر دعائیں کرنا یہ سب اعمال جہاں امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی نیکیوں کی حرص پر دلالت کرتے ہیں وہیں مفتی ِ دعوتِ اسلامی سے آپ کی دلی محبت کےگواہ بھی ہیں۔  

 امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مفتیِ دعوتِ اسلامی کے بارے میں کیا جذبات و تاثرات ہیں آئیے سنتے ہیں،  مفتیِ دعوتِ اسلامی کے تیجے کے سلسلے میں منعقد کئے گئے اجتماعِ ذکر و نعت میں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ٭کسی