Book Name:Mufti Farooq or Naikeyoun ke Hirs

  (وسائلِ بخشش،        ص۱۰۶)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہمارے اسلاف اور ہم: 

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حِکایت  سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نیکیاں کمانے میں کس قدر حَریص تھے کہ  سیدنا جنیدِ بغدادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کا جاں کَنی کا وَقْت ہے،  کمزوری اور نَقاہت کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز اَدا کرنا ممکن نہیں ہے،        کثرتِ عِبادت کے سبب پاؤں سُوجے ہوئے ہیں،  تکلیف کی شدّت ہے،        ان تمام اَعذار   (Excuses)  کے باوُجُود بھی خواہش یہی ہے کہ مزید کچھ نیکیاں کرلی جائیں جبکہ دوسری طرف ہم ہیں کہ اپنی زندگی طرح طرح کے فضول کاموں میں برباد کر رہے ہیں،        ٭ بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن ہر قدم دِین اور شریعت کی اِتّباع میں اُٹھاتے جب کہ ہم دِین و شریعت پر عمل سے جی چراتے ہیں،  ٭ بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن فرض و واجب کے ساتھ ساتھ سُنّت اور مستحب کی بھی زبردست پابندی فرماتے تھے جبکہ ہم فرائض و واجبات سے بھی غافل ہیں،  ٭اللہ پاک کے یہ نیک بندے آخری دَم تک نیکیاں کمانے کی دُھن میں مگن رہتے جبکہ ہم میں سے ایسے بھی ہیں جواپنی  ساری زندگی غفلت میں  گُزار کر بُڑھاپے میں بھی نیکیوں کی طرف مائل نہیں ہوتے ٭ہمارے اسلاف سالہا سال تک عشاء کے وضو سے فجر کی نمازیں ادا کیا کرتے تھے جبکہ ایک تعداد ہے ،        جسےفجر میں بیدار ہونے کی توفیق نہیں ملتی،  ٭اور جو بیدار ہوتے ہیں،  ان میں سے بہت کم مساجد میں آکر فجر باجماعت پڑھتے ہیں۔    ٭ہمارے اَسلاف پیارے آقا،        حبیبِ کبریاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سُنّتوں  کے دیوانے تھے جبکہ ہم فیشن کے  مَتوالے،        دنیاکی رنگینیوں کے مَستانےہیں،  ٭ہمارے اسلاف نہ صرف خود نیکیاں کرتے بلکہ دوسروں تک بھی نیکی کی دعوت  پہنچاتے  جبکہ ہم میں سے کئی خود گناہوں میں مشغول  رہتے  ہیں بلکہ مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ دوسروں کو بھی گناہوں  کے مواقع فراہم کرتے ہیں ۔    اے کاش! ہم بھی نیک بن جائیں،  اے کاش! ہم بھی اپنے بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلنے والے بن جائیں۔    اے کا ش! ہمیں بھی اپنے اسلاف کی طرح فکرِ آخرت نصیب ہو جائے۔   آئیے! مل کر دعا مانگتے ہیں: