Book Name:Mufti Farooq or Naikeyoun ke Hirs

٭”مسجددرس“سےمسجدیں آباد ہوتی ہیں۔   ٭”مسجددرس“سے انفرادی کوشش کرنے کا موقع ملتا ہے۔   ٭”مسجددرس“سےنمازیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔   ٭”مسجد درس“کی برکت سے بھلائی کی باتیں سیکھنے سکھانےکاموقع ملتاہے۔    بھلائی کی باتیں سیکھنے سکھانے کی تو کیا ہی بات ہےچنانچہ

منقول ہےکہ اللہ کریم نےحضرتِ سَیِّدُنامُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکی طرف وَحْی فرمائی : بھلائی کی باتیں خُود بھی سیکھو اور دوسروں کوبھی سکھاؤ ،        میں بھلائی سیکھنےاورسکھانےوالوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گاتاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو۔     (حِلیۃُ الاَولِیاء،        ۶      /       ۵،        حدیث: ۷۶۲۲) بیان کردہ روایت سےمعلوم ہواکہ اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ سُنَّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینےاورسُننے والوں کےتو وارے ہی نِیارے ہیں،  اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّاُن کی قبریں اَندرسےجگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا۔   آئیے!بطورِترغیب”مسجد درس“کی ایک مدنی بہارسُنتے ہیں،        چنانچہ

بغض و عناد نکل گیا

بھلوال  (ضلع گلزارِطیبہ سرگودھا،        پنجاب،  پاکستان)  کےمقیم ایک اسلامی بھائی  دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول سےوابستہ ہونے سےپہلے گمراہی کی تاریک وادیوں میں بھٹک رہے تھے،        اس بُری صحبت کی نحوست کا رنگ اس قدرغالب تھاکہ دعوتِ اسلامی کانام لینابھی پسندنہیں کرتے تھے،        ان کےشب و روز اسی بغض و عنادمیں بسرہو رہے تھے۔   ایک روزوہ اپنےمحلےکی مسجدمیں نمازِ مغرب کی ادائیگی کے لئے گئے،        نماز کےبعدمسجدمیں مدنی درس  (درسِ فیضانِ سُنّت) ہورہا تھا،        ان کی خوش  قسمتی کہ وہ درس میں شریک ہو گئے۔    مدنی درس  (درسِ فیضانِ سُنّت) کے بعدانہوں نےاس اسلامی بھائی سےجارِحانہ   (لڑائی جھگڑے کے ) اندازمیں  بحث مباحثہ شروع کر دیا  مگر وہ اسلامی بھائی بڑے پیارےاندازمیں  دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول کی برکتیں  بتانے کےساتھ ساتھ سُنّتوں  بھرے اجتماع میں  شرکت کاذہن  بھی دیتےرہے،        اللہکریم کے فضل و کرم سےوہ ہفتہ وار سُنتوں بھرےاجتماع میں  شریک ہوگئے،        سُنتوں