Book Name:Farooq-e-Azam ka Ishq-e-Rasool

آپ داڑھی شریف اورعمامۂ پاک سجاکر رکھئے، کھانے پینے اور روز مَرَّہ کے معمولات میں سُنَّتوں کا دامن تھامے رہئے ، اپنی اورساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کیلئے اِنْفرادی کوشش جاری رکھئے،  اِنْ شَآءَ اللہ چراغ سے چراغ جلتا چلا جائے گا، حق کا بول بالا ہوگا، شیطان کا مُنہ کالا ہوگا، ہر طرف سُنَّتوں کا اُجالا ہو گا،  دولتِ دُنیا کا ہر عاشِق، میٹھے مُصْطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کادیوانہ ہوگا۔اِنْ شَآءَ اللہ گھرگھر نُورِحبیبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اُجالا ہو گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجلس لنگرِ رضویہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!عاشقانِ رسول کی مدنی  تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں نیکیاں کرنے ، گُناہوں سے بچنے کا خُوب خُوب ذِہْن دیا جاتا ہے اور بہترین طریقے سے مدنی کاموں کو بڑھانے کے لئے کئی شعبہ جات بھی قائم کئے گئے ہیں،  اِنہی شعبہ جات میں سے ایک”مجلسِ لنگرِ رضویہ“بھی ہے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں ملک و بیرونِ ملک ہر سال ہزاروں عاشقانِ رسول پورے ماہِ رمضان اورآخری عشرے کے اِعتکاف کی سعادت حاصل کرتے ہیں، ان عاشقانِ رسول کے لئے”لنگرِ رضویہ“(سحری وافطاری)کابہت بڑا اِنتظام کیاجاتا ہے تا کہ یہ عاشقانِ رسول دِلجمعی کے ساتھ علمِ دین کے مدنی حلقوں اورمدنی مذاکروں میں بھرپور توجہ کے ساتھ شرکت کر سکیں۔لنگرِ رَضَویہ کی مد میں کروڑوں روپے کے اخراجات ہوتے ہیں ، اس کارِ خیر میں بھی کئی عاشقانِ رسول اپنا حصہ شامل کرتے ہیں، اس سال بھی اِنْ شَآءَ اللہ ملک وبیرونِ ملک سینکڑوں مقامات پر پورے ماہ اور آخری عشرے کا اعتکاف ہوگا، جس میں ہزاروں عاشقانِ رمضان، ماہِ رمضان کی مبارک ساعتوں سے برکتیں لُوٹنے کی سعادت حاصل کریں گے۔تمام عاشقانِ رسول رضائے اِلٰہی  اور دیگر اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ”لنگرِ رضویہ“کی مد میں اپنا حصہ شامل کرنے کی  سعادت حاصل کریں۔اللہ کریم  ہمیں  نیک کاموں میں حصہ لینے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی  کو مزید ترقیاں نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!مَحَبَّت کا تَقاضا یہ نہیں کہ جس سے مَحَبَّت کی جائے توفقط اسی کی  ذات میں کھو کر اپنی مَحَبَّت کو مَحْدُود رکھا جائے بلکہ محبت کرنے والا تو اپنے محبوب سے  مَنْسُوب ہرچیز سے پیار کرتا ہے، اس کے اَہْل وعِیال، عزیز و اقارب اور دوست