Book Name:Farooq-e-Azam ka Ishq-e-Rasool

حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا  سے رِوایت ہے کہ سرکارِمدینہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :اس کوپڑھنے والے کے لئے ستّر فِرِشتے ایک ہزار دن تک نیکیاں لکھتے ہیں۔([1])

)2(گویا شبِ قدر حاصل کرلی

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :جس نے اس دُعا کو 3 مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔([2])

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ، سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں،  اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)، 13 ستمبر 2018ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ،  (2):دعایاد کرنا :5 منٹ،  (3): فکرمدینہ:5منٹ،  کل دورانیہ15منٹ

شکرکے بارے میں مدنی پھول!

٭شکر میں نعمتوں کی حفاظت ہے۔( شکر کے فضائل، ص۱۲)٭ شکر اللہ والوں کی عادت ہے۔(شکر کے فضائل ، ص۱۲)٭شکر اللہ پاک کی نافرمانی کو چھوڑنا ہے۔(شکر کے فضائل، ص۱۲ ملخصا)٭نعمت ملنے  پر اللہ  کریم کا شکر ادا کرنے کی صورت میں بندہ عذاب سے محفوظ رہتا ہے۔(صراط الجنان ، ۴/۴۰۶) ٭عبادت بغیر شکر کے مکمل نہیں ہوتی۔ (بیضاوی، ۱/۴۴۹،   پ۲، البقرہ ، تحت الایۃ:۱۷۲)حضرت سَیِّدُناابو سلیمان واسطی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک کی نعمتوں کو یاد کرنے سے دل میں اس کی محبت پیدا ہوتی ہے۔ (تاریخ مدینہ ابن عساکر، ۳۶ /۳۳۴،  حدیث: ۴۱۳۳)٭حضرت سَیِّدُنا عمر بن عبد العزیز رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:اللہ پاک کی نعمتوں کو شکر کے ذریعے محفوظ کر لو۔(حلیۃ الاولیا، ۵/۳۷۴،  حدیث:۷۴۵۵)٭حجۃ الاسلام حضرت سَیِّدُنا امام محمدغزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: دل کا شکر یہ ہے کہ نعمت کے ساتھ بھلائی اور نیکی کا ارادہ کیا جائے ٭ زبان کا شکر یہ ہے کہ اس نعمت پر اللہ پاک کی حمد وثناء کی جائے۔٭باقی اعضا



[1]     مجمع الزوائد، کتاب الادعیۃ، باب فی کیفیۃ الصلاۃ   الخ، ۱۰/۲۵۴، حدیث:۱۷۳۰۵

[2]     تاریخ ابنِ عساکر، ۱۹/۱۵۵، حدیث:۴۴۱۵