Book Name:Aashiqon Ka Safar e Madinah

مَدَنی ذِہْن تھا کہ مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ میں پیش آنے والی مشکلات کو نہ صِرْف خَندہ پیشانی سے سِہہ لِیا کرتے تھے بلکہ اُنہیں  اپنے لئے باعِثِ سَعادَت تصوُّر کِیا کرتے تھے جیسا کہ بَیان  کردہ واقعے سے صاف ظاہر ہے کہ مفتی صاحِب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی  کَلائی کی ہڈِّی ٹُوٹ گئی مگر آپ کے صَبْر و اِستِقلال اور سعادت مَندی کا یہ حال تھا کہ آہ و بُکا اور چیخ و  پُکار کرنے کے بجائے اُس کے سبب ہونے والے دَرْد کو اپنے لئے تَمْغا(اِنعامی عَلامت)سمجھ کر قَبول کرلِیا کہ یہ تو میرے لئے دِیارِ نبی کی ایک عُمدہ سوغات ہے۔بَہرحال یہ اُنہی مُبارَک ہستیوں کا خاصّہ تھا کہ اُنہیں راہِ مدینہ کا  کانٹا بھی پُھول مَحسوس ہوتا تھا،اے کاش! ہمیں بھی اِن بُزرْگوں کا صَدَقہ نصیب ہوجائے اور اے کاش! ہم بھی جب عازِمِ مدینہ ہوں توسفرِِ مدینہ کی خُوب خُوب  بَرَکتیں پائیں اور اِس دَوران مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً اور مَکِینِ گُنبدِ خضراء صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت میں اِس قدَر فَنا ہوجائیں کہ اِس راہ میں آنے والی مشکلات ہمارے لئے نہ صِرْف رَاحت و اِطمینان کا ذریعہ ہوں بلکہ غمِ دنیا و غمِ مال سے نَجات اور ہمارے گُناہوں کی بخشش کا سبب بن جائیں۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

8 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی  کام” مدرسۃ المدینہ  بالغات “

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!مدینہ منورہ کی محبت دل میں بڑھانے،اس پاک سرزمین کا ادب اپنانے ، ہر وقت مدینہ مدینہ کرنے کی عادت بنانے کیلئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہیےاور مدینے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنتوں پر خوب خوب  عمل جذبہ بڑھائیے اور دینِ متین کی خدمت واشاعت کیلئے دعوتِ اسلامی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ذیلی حلقے  کے 8 مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے۔  ذیلی حلقے کے8 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام مدرسۃُ المدینہ بالغاتمیں پڑھنایاپڑھانابھی