Book Name:Hazrat Ibraheem Ki Qurbaniyain

باب خصوصیتہ بکتابۃ اسمہ الشریف …الخ ، ۱/۱۴) گویا کہ اس کائنات کی سب رونقیں حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُوَالسَّلَام ہی کےسبب سے ہیں۔

حدیثِ قُدسی ہے،اللہ پاک اِرْشادفرماتاہے:لَقَدْخَلَقْتُ الْدُنْیَا وَاَھْلَھَا لِاُعَرِّفَھُمْ کَرَامَتَکَ وَمَنْزِلَتَکَ عِنْدِیْ وَلَوْلاَکَ یَامُحَمَّدُ! مَاخَلَقْتُ الدُّنْیَا۔یعنی اے میرےحبیب( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!میں نے دُنْیا اوراَہْلِ دُنْیاکواس لیے پیدا کیا کہ جوعِزَّت و مَنْزِلَت تمہاری میرے یہاں ہے، میں ان کواس کی پہچان کرادوں اور اے میرے حبیب( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!اگر تم نہ ہوتے تو میں دُنْیا کو پیدا نہ کرتا۔(تاریخِ دمشق،۳/۵۱۸،از ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص۵۲۱)معلوم ہوا کہ دُنْیاکی تما م اَشْیا یہاں تک کہ جُملہ اَنْبیاعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوبھی وُجُود کی دولت ہمارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کی بدولت ملی ہے،آپ ہی کائنات کی اَصْل  ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قوم کو نیکی کی دعوت دینا:

            میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حضرتِ اِبْراہیم خَلِیْلُاللہ علی نبیناوعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکواللہ پاک نے ہمارےپیارےنبی،مکی مدنیصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکےبعدتمام اَنْبیاعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں سب سے بڑا  رُتبہ عَطافرمایاہے۔اللہ پاک اپنےمُقرَّب ومحبوب بندوں کو آسانیوں کے ساتھ ساتھ   بہت سی مُشْکلات میں مبُتلا فرماکر ان کی آزمائش بھی فرماتاہے اوریہ عظیم ہستیاں حَرفِ شکایت  زَبان پر لانےکے بَجائے ہمیشہ خَنْدہ پیشانی کے ساتھ ان مشکلات کوبرداشت کرتے ہیں۔ اللہپاک نےحضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوبھی کئی چیزوں کے ذریعےآزمایااورآپ عَلَیْہِ السَّلَام   اللہ پاک کے فضل و کرم سے