Book Name:Hazrat Ibraheem Ki Qurbaniyain

اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُكِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۶۲) لَا شَرِیْكَ لَهٗۚ-وَ بِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ(۱۶۳) ( پ۸، الانعام۱۶۳ ،۱۶۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: میں نے ہر باطل سے جدا ہو کر اپنا منہ اس کی طرف کیا جس نے آسمان اور زمین بنائے اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔بیشک میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کامجھے حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ(72مدنی انعامات(

فرمانِ مصطفیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ: (آخرت کے معاملے میں)گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(الجامع الصغیرللسیوطی,ص۳۶۵, الحدیث:۵۸۹۷)

آئیے!مدنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے ”اچھی اچھی نیتیں“ کرلیجئے

(1)رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی مدنی انعامات کے رِسالے سے آج کی فکر ِمدینہ (یعنی اپنامحاسبہ )کروں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔

(2)جن مدنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔

(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اور آئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔

(4)گناہوں سے بچانے والے کسی مدنی انعام پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔

(5)بلاضرورت اپنی نیکیوں (مثلاََ فُلاں فُلاں یا اِتنے مدنی انعامات پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔

(6)جن مدنی انعامات پر بعد میں عمل ہو سکتا ہے(مثلاََ آج313 بار درود شریف نہیں پڑھے)تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔