Book Name:Hazrat Ibraheem Ki Qurbaniyain

بیٹے کو ذَبْح کرنے کا حُکم دیتا ہے ۔‘‘نَویں(9) رات پھر وہی خواب دیکھا، دَسویں (10) رات پھر وہی خواب دیکھنے کے بعدآپعَلَیْہِ السَّلَام  نےصُبح اس خواب پرعمل کرنے یعنی بیٹے کی قُربانی کا پَکّا اِرادَہ فرمالیا۔(تفسیرِ کبیر، ۹/۳۴۶،از بیٹا ہو تو ایسا،ص۲۔۳، ملتقطاً)اللہپاککےحکم پرعمل کرتے ہوئےبیٹے کی قُربانی کے لئےحضرتِ اِبْراہیمعَلَیْہِالصَّلٰوۃ ُ وَالسَّلَامجب اپنے پیارے بیٹے حضرتِ اِسْمٰعِیْل عَلَیْہِالصَّلٰوۃ ُ وَالسَّلَام کوجن کی عمر اُس وَقْت 7سال(یا13سال یا اِس سےتھوڑی زائد)تھی لے کرچلے۔ (بیٹا ہوتوایسا،ص۳) پھرجس طرح حضرت اِسْمٰعِیْلعَلَیْہِ الصَّلٰوۃ ُ وَالسَّلَام نےکہاتھا ان کواُسی طرح باندھ دیا، اپنی چُھری تیز کی،حضرت اِسْمٰعِیْل عَلَیْہِ الصَّلٰو ۃُ وَالسَّلَام کوپیشانی کے بَل لِٹادیا،اُن کے چِہرے سےنظر ہٹالی اوران کے گلے پرچُھری چَلادی،لیکن چُھری نے اپنا کام نہ کیایعنی گَلا نہ کاٹا۔اِس وَقْت حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر  وَحْی نازِل ہوئی۔چنانچہ پارہ 23سُوْرَۃُالصّٰفّٰت آیت نمبر104 تا 107 میں ارشاد ہوتا ہے :

وَ نَادَیْنٰهُ اَنْ یّٰۤاِبْرٰهِیْمُۙ(۱۰۴) قَدْ صَدَّقْتَ الرُّءْیَاۚ-اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ(۱۰۵) اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْبَلٰٓؤُا الْمُبِیْنُ(۱۰۶) وَ فَدَیْنٰهُ بِذِبْحٍ عَظِیْمٍ(۱۰۷)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اور ہم نے اسے ندا فرمائی کہ اے ابراہیم!۔بیشک تو نے خواب سچ کردکھایاہم نیکی کرنے والوں   کوایسا ہی صلہ دیتے ہیں۔بیشک یہ ضرور کھلی آزمائش تھی۔ اور ہم نے اسماعیل کے فدیے میں ایک بڑا ذبیحہ دیدیا ۔

(تفسیر خازن ج ۴ ص ۲۲ملخّصاً ،ازبیٹا ہو تو ایسا،ص۱۲)

            میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اس واقعے سے جہاں حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمٰعِیْل عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا اَعْلیٰ مَقامِ صَبْر و رِضا ثابت ہوتا ہے، وہیں حضرتِ سَیِّدُنا اِبْراہیم خَلِیْلُ اللہعَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کااپنے رَبِّ کریم  کاحَددَرَجہ مُطِیْع وفرمانبردارہونابھی ظاہر  ہوتاہے۔