Book Name:Beta Ho To Aysa

ہے۔ کسی وَقْت کچھ کھارا پَن ،کسی وَقْت نہایت شِیْریں اور رات کے دو (2)بجے اگرپیا جائے تو تازہ دَوہا ہوا گائے کا خالِص دُودھ معلوم ہوتا ہے ۔(مزید فرماتے ہیں :) زَمْزم شریف جس کے پاس کافی مِقْدار سے ہو اُسے نہ کسی غِذا کی ضرورت ،نہ دَوا کی۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص۴۳۵) حدیث شریف میں ہے : زَمْزم کھانے کی جگہ کھانااور دَوا کی جگہ دَواہے۔(مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الحج،باب فی فضل زمزم، ۴/۳۵۸، حدیث:۲) آئیے! آبِِ زم زم کے فضائل پر تین (3)فَرامینِ مُصطفےٰسُنتے ہیں۔چنانچہ

(1) آبِ زَمْزم دُنیاوآخرت کے جس مَقْصَدکے لئے بھی پِیاجائے کافی ہے۔ (سنن ابن ماجۃ،ابواب المناسک،باب الشرف من زمزم،ج ۳، ص۴۹۰، حدیث:۳۰۶۲،بدون ”من امرالدنیاوالآخرۃ“)

(2) آبِ زمزم پیٹ بھرکرپینانِفاق سے چُھٹکارا دیتا ہے۔(فردوس الأخبار،باب التاء،حدیث:۲۲۵۵، ۱/۳۰۹)

 (3)  آبِ زمزم سَطْحِ زمین پر مَوْجُود  ہر پانی سے بہتر ہے۔معجم الکبیر،حدیث:۱۱۱۶۷،۱۱/۸۰)

آب ِزَمْزم شَعَائِرُ اللہ ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے سناکہ اللہ پاک نے اس مُقدَّس پانی کو کس قَدر شان و شوکت اور برکتوں سے نوازاہے  کہ جہاں یہ مُسلمانوں کے دِلوں میں تاقیامت اللہ پاک کے نبی حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمٰعِیْل ذَبِیْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی یاداوران کی مَحَبَّت تازہ کرتا رہے گا،وہیں یہ بابَرَکت پانی بیماروں،پریشان حالوں،دُکھیاروں اورغم کے ماروں کے جِسْمانی اور رُوحانی امراض میں باعثِ شِفا ہوگا۔واقعی جس چیز کواللہوالوں کے وُجُودِمَسْعُود(مُبارَک جسم)سے نِسْبت حاصل ہوجائے اس کے  شَرف  و عَظمت کوچار چاند لگ جاتے ہیں بلکہ وہ شَعائِر ُاللہ(اللہ کریم کی نشانیاں)بن جاتی ہے،چنانچہ مُفَسِّرِ شَہِیر،حکیم الاُمَّت مُفتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: صَفا اورمَروہ وہ پہاڑ ہیں جن پر حضرت ہاجرہ(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ) پانی کی تلاش میں سات (7)بار چڑھیں