Book Name:Beta Ho To Aysa

مَیْل رہ جائے گا؟ لوگوں نے عَرْض  کی : جی نہیں ۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:  نَماز گُناہوں  کو ایسے ہی دھو دیتی ہے جیسا کہ پانی مَیل کو دھوتا ہے۔( ابن ماجہ،ج٢،ص١٦٥، حدیث١٣٩٧)

میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! آپ نےسنانَمازپڑھنے والے کس قَدَر خُوش نصیب ہیں کہ  اُن پر رحمتِ الٰہی کی ایسی بارش ہوتی ہے جو اُن کے گُناہوں کو دھو ڈالتی ہے،نَماز کی بَرَکت  سے سابِقہ گُناہ تو مُعاف   ہو ہی جاتے ہیں،آئندہ  بھی انسان گُناہوں اور بےحَیائی کے کاموں سے کَنارہ کَشی اِخْتِیار کرنے لگتا ہے۔ نماز کی عادت باقی رکھنے کیلئے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کیجئے، مدنی  دورے میں حصّہ لیجئے نیز اپنی مَساجد،مَحلّوں اور گھروں میں درْسِ فَیضانِ سُنّت کو جاری کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ خود بھی نمازوں کی عادت بنی رہے گی اور دوسروں کوبھی نیکی کی دعوت دینے کا عظیم ثواب بھی ہاتھ آئے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ!ماہِ ذُوالْحِجَّۃُ الْحَرام عنقریب ہمارے درمیان جَلْوہ گَر ہونے والا ہے اور یہ بہت بابرکت اور رحمتوں والامہینہ ہے،لہٰذاجتنا زِیادہ ہوسکے اس مہینے  میں عبادت و رِیاضت کا اِہْتمام کیا جائےاور ہو سکے تو اس ماہ میں  نفلی روزے بھی رکھنے کی سعادت حاصل کی جائے  کہ نفلی روزوں کے بے شُمار فضائل وبرکات ہیں نیزاحادیثِ مُبارَکہ میں ذُوالْحِجَّۃُ الْحَرامکے پہلےعَشَرہ (یعنی اِبتِدائی دس(10) دن)کے فضائل  بھی بیان ہوئے ہیں :

شبِ قَدرکے برابر فضیلت

حدیث ِپا ک میں ہے ،اللہ پاک کو عَشَرَہ ذُوالْحجَّہ سے زِيادہ کسی دن میں اپنی عِبادت کیا جانا پسندیدہ نہیں اِس کے ہردن کا روزہ ایک(1) سال کے روزوں اور ہرشب کاقِیام شبِ قَدر کے برابر ہے۔''             (جامع ترمذی ج۲ص۱۹۲حدیث۷۵۸)