Book Name:Beta Ho To Aysa
اور اُتریں ۔اساللہ والی کے قدم پڑجانے کی بر کت سے یہ دونوں پہاڑ شَعَائِرُ اللہ بن گئے اور تا قیامت حاجیوں پرا س پاک بی بی کی نقل اُتارنے میں ان(دونوں پہاڑوں ) پرچڑھنا اور اُترنا سات (7)بار لازِم ہوگیا ۔ بُزرگو ں کے قدم لگ جانے سے وہ چیز شَعائِر ُاللہ بن جاتی ہے۔(مزید فرماتے ہیں:) طُورِ سینا پہاڑ اور مکۂ مُعَظَّمہ اس لئے عظمت والے بن گئے کہ طو ر کو کَلِیْمُ اللہ (یعنی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام ) سے اور مکۂ مُعَظَّمہ کو حَبِیْبُ اللہ(یعنی ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)سے نِسْبَت ہوگئی۔ خُلاصہ یہ ہے کہ اللہ کے پیارو ں کی چیزیں شَعائِرُ اللہ ہیں جیسے قرآن شریف، خانہ کعبہ، صَفا مَروہ پہاڑ ، مکۂ مُعَظَّمہ ،بیتُ الْمَقدس،طُورِسینا،مَقابرِ اَوْلیاءُاللہ وانبیاءِکرام،(یعنی انبیا واولیائے کرام کے مزارات اور) آبِِ زَمْزم وغیرہ۔ (علم القرآن،ص۴۸-۵۰ملتقطاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
قرآنِ کریم مىں حضرت سَیِّدُنا اِسْمٰعِیْل عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا اسمِ گرامى کئی مقامات پر آیا ہےاورہرجگہ آپ کى شان وعظمت کاذکرمَوْجُودہے۔چنانچہ ایک مقام پراللہ کریم نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی صِفات ان لفظوں میں بیان فرمائی ہے :چُنانچہپارہ 16 سُوۡرَۂ مریم کی آیت نمبر 55 ،54 میں ارشادِ ربِّ کریم ہے:
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِسْمٰعِیْلَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّاۚ(۵۴) وَ كَانَ یَاْمُرُ اَهْلَهٗ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ۪-وَ كَانَ عِنْدَ رَبِّهٖ مَرْضِیًّا(۵۵) (پ۱۶،مریم،الآیۃ: ۵۴-۵۵)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اور کتاب میں اسماعیل کو یاد کرو بیشک وہ وعدے کا سچا تھا اور غیب کی خبریں دینے والا رسول تھا۔اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتاتھا اوروہ اپنے رب کے ہاں بڑا پسندیدہ بندہ تھا۔