Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

اس میں اور طواف و سعی میں سب ملا کر تقریباً 7کلومیٹر بنتے ہیں، نیز مِنٰی ، عَرَفات اور مُزدَلِفہ میں بھی کافی چلنا ہوگا،لہٰذا حج کے بَہُت دن پہلے سے روازنہ پون گھنٹہ پیدل چلنے کی ترکیب رکھئے (اس کی مستقل عادت بنا لی جائے تو صحّت کیلئے اِنْ شَآءَ اللہ بے حد مفید ہے) ورنہ ایک دم سے بَہُت زیادہ پیدل چلنے کے سبب حج میں آپ آزمائش میں پڑ سکتے ہیں! ٭کم کھانے کی عادت ڈالئے ، فائدہ نہ ہو تو کہنا ! خُصُوصاً 5ایّامِ حج میں ہلکی پُھلکی غذا پر قَناعت کیجئے تا کہ بار بار استنجا کی’’ حاجت ‘‘ نہ ہو، خصوصاً مِنٰی مُزدَلِفہ اور عرفات کے استنجا خانوں پر لمبی لمبی قِطاریں لگتی ہیں! ٭اسلامی بہنیں کانچ کی چوڑیاں پہن کر طواف نہ کریں،بھیڑ میں ٹوٹنے سے  خود اپنے اور دوسرے کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے٭  اسلامی بہنیں اُونچی ایڑی کی چپلیں نہ پہنیں کہ راستے میں پیدل چلنے میں پریشانی ہو گی٭ کسی کا دیاہوا ’’ پیکٹ‘‘ کھول کر چیک کئے بِغیر ہرگز ساتھ مت لیجئے اگر کوئی ممنوعہ چیز نکل آئی تومَطار (AIRPORT) پر مصیبت میں پڑ سکتے ہیں٭ ہوائی جہاز میں اپنی ضَرورت کی اَدوِیات مَع ڈاکٹری سَنَداپنے گلے کے بیگ میں رکھئے تاکہ ایمر جنسی میں آسانی رہے ٭زَبان اور آنکھوں کا قفلِ مدینہ لگایئے، اگر بِلاضَرورت بولتے رہنے کی عادت ہوئی تو غیبتوں ، تہمتوں اور دل آزاریوں وغیرہ گناہوں سے بچنا دشوار رہے گا،اِسی طرح آنکھوں کی حفاظت اوراکثر نگاہیں نیچی رکھنے کی ترکیب نہ ہوئی تو بد نِگاہی سے محفوظ رہنا نہایت مشکل ہو گا۔ حَرَم میں ایک نیکی لاکھ نیکی اور ایک گناہ لاکھ گُنا ہے۔ حَرَم سے مُراد صِرف مسجدُ الحرام نہیں تمام حُدُودِ حَرَم ہے٭ نَماز میں اکثر مُحْرِم کے سینے یا پیٹ کا کچھ حصّہ کُھل جاتا ہے اس میں کسی قسم کی کراہت نہیں کیونکہ اِحرام میں یہ خلافِ مُعتاد(یعنی خلافِ عادت) نہیں اوراِس کا خیال رکھنابھی بَہُت دشوار ہے٭ کفن کو آبِ زم زم میں بھگو کر لانا اچّھا ہے کہ اِس طرح مکے مدینے کی ہوائیں بھی اِسے چوم لیں گی۔ نِچوڑنے میں یہ احتیاط کرنی مُناسِب ہے کہ اس مقدّس پانی کا ایک قطرہ بھی گر کر نالی وغیرہ میں نہ جائے ، کسی پودے وغیرہ میں ڈا ل دینا چاہئے۔ (آبِ زم زم شریف اپنے وطن میں بھی چھڑ ک سکتے ہیں) ٭طواف و سَعی کرتے ہوئے بعض اوقات حج کی