Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden
ہو ہی جاتے ہیں آیندہ بھی انسان گُناہوں اور بےحَیائی کے کاموں سے کَنارہ کَشی اِخْتِیار کرنے لگتا ہے قرآنِ پاک میں اللہ پاک پارہ 21،سُورَۃ ُالعَنۡکَبُوت کی آیت نمبر 45میں اِرشاد فرماتا ہے:
اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ- (پ٢١،العنکبوت:٤٥)
تَرْجَمَۂ کنز ُالعِرفان: اور نماز قائم کرو، بیشک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے۔
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ذرا غور کیجئے! کیا ہم نے کبھی سوچا کہ اللہ پاک کا فرمانِ عالیشان تو یہ ہے کہ ”بے شک نَماز بے حَیائی اور بُری باتوں سے مَنْع کرتی ہے۔“تو آخر کیا وَجہ ہے کہ ہم لوگ نَماز پڑھنے کے باوُجُود بھی حَرام و گُناہ اور ممنوعاتِ شَرعی(جو کام شرعاً منع ہیں اُن)سے نہیں بچتیں، نَماز پڑھنے کے باوُجُود ماں باپ کی نافرمانی ہو رہی ہے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود بے پَردَگی اورعُریانی کا مُظاہَرہ ہو رہا ہے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود فلمیں اور ڈِرامے دیکھے جا رہے ہیں، نَماز پڑھنے کے باوُجُود مَوسِیْقی اور فِلمی گانے گھروں میں ٹیپ ریکارڈر وغیرہ پر بجائے جاتے اور سُنے جاتے ہیں، نَماز پڑھنے کے باوُجُود،موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے غَلَط اِسْتعِمال کے ذَرِیعے گُناہوں کے عَمِیْق گڑھے کی طَرف تیزی سے گرنے کا سِلْسِلہ جاری و ساری ہے، نَماز پڑھنے کے باوُجُود گالی گلوچ، غیبت، چُغْلی ، فُحْش گوئی، دِل آزاری، لوگوں کی حَق تَلَفی ، سُود اور رِشْوت کے لَین دَین وغیرہ وغیرہ کبیرہ گُناہوں میں اِبْتِلائے عام ہے۔ نَماز پڑھنے کے باوجود آخر ایسا کیوں؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ پاک کافرمانِ عالیشان یقیناً قَطعاً حَق ہے، نَماز پڑھنے والے کو یقیناً گُناہوں سے باز رہنا ہی چاہیے، تو آخر کیا وَجہ ہے کہ نَمازی ہونے کے باوُجُود فَرنگی تَہْذِیْب اور فیشن کی آفت سے جان نہیں چھوٹتی؟ آخِر کیوں سُنَّتوں کی جانِب دل مائِل نہیں ہوتا؟
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! نَماز تو واقعی بُرائیوں سے روکتی ہے،ہمیں چاہیے کہ اپنی نَماز کا جائزہ