Ittiba e Shahawat

Book Name:Ittiba e Shahawat

رکھی۔(سنن ابن ماجہ ،ج۴،ص۴۹۶،ح۴۲۶۰)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! یقیناً جنّت نعمتوں اورآسائشوں سے بھرپُور اِنتہائی خُوبصُورت  مَقام ہے مگر وہاں تک پہنچنا آسان نہیں  بلکہ اس کی راہ میں  عبادتوں رِیاضتوں اور نیکیوں کی صُورت میں اِنتہائی  دُشوار گُزار گھاٹیاں مَوْجُودہیں جن  کو عُبُور کرناضروری ہے۔جبکہ دوزخ دہشتوں،تکلیفوں  اورمختلف عذابوں کی جگہ ہے مگر اس تک رَسائی نہایت آسان ہے کیونکہ جہنَّم کو نَفْسانی شہوات سے ڈھانپ دیاگیاہے تو جوشخص نَفْس کی ناجائز خواہشات پُوری کرتے ہوئے اپنی زِندگی بَسرکرے گا توڈر ہےکہ جہنَّم میں داخل کردیا جائے۔لہٰذا ہم میں سے جوجنَّت میں داخلے  اور جہنَّم کے عذاب سے بچنے  کی خواہشمند ہے(ہرشخص کو یہ تمنا رکھنی بھی چاہیے)  تو اسے چاہیے کہ نَفْس کی مُخالَفت کرتے ہوئے  ناجائز خواہشات  کے ساتھ ساتھ اپنی جائزخواہشوں پر بھی قابو پانے کی کوشش کرے،کیونکہ جائز خواہشات کو نہ دبانا ناجائز خواہشوں میں  جاپڑنے کاسبب ہے ۔آئیے!عبرت کیلئے ایک اور حدیثِ پاک  سنتی ہیں ۔

حضرت سَیِّدُناابُوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے رحمتِ کونین ،دُکھی دِلوں کے چین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ عالیشان ہے :''جب اللہ پاک نےجنَّت اوردوزخ کو پیدا کیا توحضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام کو جنَّت کی طرف بھیجا اور اِرْشاد فرمایا: '' جنَّت اوراس کی اُن نعمتوں کودیکھو جومیں نے اَہْلِ جنَّت کے لئے تیارکی ہیں۔'' حُضُورنبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِرْشاد فرماتے ہیں: ''توحضرت جبرائیلعَلَیْہِ السَّلَام جنَّت میں آئے ،جنَّت اوراَہلِ جنَّت کے لئے اللہ پاک کی تیارہ کردہ نعمتیں دیکھ کر اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضرہوئے اور عرض کی:''تیرے عزّت وجَلال کی قسم!جو بھی اس جنَّت کے بارےمیں سُنےگاوہ ضروراس میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا ۔''پس اللہ پاک نے حکم فرمایااور جنَّت کو مَشقّتوں