Book Name:Ittiba e Shahawat

جواب 7 مرتبہ اسی طرح دیا جاچکا ہے، لیکن میری یہ خواہش تھی کہ میں آپ کی زَبانی اپنے سوال کا جواب سنوں۔ اللہ  پاک کے فضل وکرم سے میری یہ خواہش پُوری ہوگئی اورمیں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی مُبارک زبان سے اپنے سوال کا جواب سُن چکا۔''اتنا کہنے کے بعد وہ شخص وہاں سے رُخصت ہوگیا اور پھردوبارہ کبھی نظر نہ آیا۔(عیون الحکایات،ص:۱۹۴)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آپ نےسناکہ سلسلۂ قادِریہ رَضَوِیہ کےعظیم بُزرگ حضرت سَیِّدُنا ابُوقاسم جُنیدبغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی نے اس شخص کو دل کی بیماریوں کا کیسا زَبردست نُسخہ بتایا کہ جب تُوخواہشاتِ نَفس کی مُخالَفت کرے گا تو دل کی تمام بیماریاں تجھ سے دُور ہو جائیں گی اور یہی بیماریاں دوابھی بن جائیں گی،اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شہوتوں کی پیروی اورنَفْسانی خواہشات کوپُورا کرنا کس قدر مُہلک اَمراض میں سے ہے کہ یہ دل کو گناہوں کی آلودگیوں سے بھر دیتا ہے، ذراغور فرمائیں کہ کہیں یہی وجہ تو نہیں ہے کہ ہمارے دل پر نیکی کی بات اَثر نہیں کرتی اور عبادات میں دل نہیں لگتا، لہٰذا ہمیں بھی اس حکایت سے دَرس حاصل کرنا چاہیے کہ بے جا خواہِشات اور اِتباعِ شَہوات میں پڑ کر اپنی زِندگی کے روشن چراغ  کو گُل کرنے کے بجائے سُنَّتوں کے مُطابق نیکیوں والی زِندگی گُزارنی چاہیے۔

اِتباعِ شہوات کی تعریف !

یاد رکھئے!جائز وناجائز کی پروا کئے بغیر نَفْس کی ہر خواہش پُوری کرنے میں لگ جانا،اِتباعِ شہوات کہلاتا ہے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات،ص101)یقیناًشہوات کے پیچھے پڑنے میں سرا سرنُقصان ہی نُقصان  ہے، اس کی نحوستوں کا  اَندازہ اس حدیثِ پاک سے بھی بخوبی  لگایا جاسکتا ہے۔

 ہلاک کردینے والی تین چیزیں :