Book Name:Ittiba e Shahawat

کرے تاکہ نیکی اور بھلائی کی جانب دل راغِب ہوسکے۔

(۴)اپنی اِصْلاح سے غفلت

اِتباعِ  نَفْس وشیطان کاایک سبب اپنی اِصلاح کی جانب توجُّہ نہ دینا ہے، کہ جو شخص اپنا مُحاسَبہ نہیں کرتا وہ کبھی بھی اپنی خامیوں اور گُناہوں پر مُطلع نہیں ہوپاتا،یُوں وہ  شیطان کی پیروی میں مبُتلا ہو کر گُناہ پر گُناہ کرتا ہی رہتا ہے ۔

 علاج

ایسے شخص کو چاہیے کہ روزانہ اپنے نَفْس کا مُحاسَبہ کرے،جسے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں ’’ فکرِ مدینہ ‘‘کرنا کہتے ہیں ، رات کو سونے سے قبل اس بات پر غور کرے کہ آج میں نے کون کون سے اچھے اَعمال کئے ہیں؟ اور کون کون سے بُرے عمل اور گُناہ مجھ سے سَرزَد ہوئے ہیں؟ گُناہوں پر اپنے نَفْس کو مَلامت کرے اور آئندہ نہ کرنے کا عہد کرے۔

 (۵)شِکَم سیری

اسی طرح اِتباعِ شَہوات میں  پڑنے کا ایک سبب شکم سیری یعنی پیٹ بھر کر کھانابھی ہے، کیونکہ یہ بات ظاہر ہے کہ جس کا پیٹ بھرا ہوا ہو، اس شخص پر شیطان بآسانی غالب آجاتا ہے جس کی وَجہ سے نیکیوں میں دل نہیں لگ پاتابلکہ نَفْسانی خواہشات جاگ اُٹھتی ہیں اور پھر اس کی وجہ سے  گُناہوں میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔

پیٹو پر گُناہو ں کی یلغار

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! تَشْوِیش سخت تَشْوِیش کی بات ہے کہ پیٹ بھر کر کھانا،اِنسان کو