Book Name:Ittiba e Shahawat

کھانا پینایا پہننا (۴)جو دِل چاہے وہ کھا پی لینا، پہن لینا(۵)دن رات میں بار بار کھاتے پیتے رہنا، جس سے مِعدہ خَراب ہوجائے، بیمار پڑ جائے(۶)مُضِر اور نُقصان دہِ چیزیں کھانا پینا (۷)ہر وَقْت کھانے پینے پہننے کے خیال میں رہنا کہ اب کیا کھاؤں گا ،آئندہ کیا پیوں گا (رُوحُ البیان ج۳ص۱۵۴) (۸)غفلت کیلئے کھانا (۹)گُناہ کرنے کیلئے کھانا (۱۰)اچّھے کھانے پینے، اَعْلیٰ پہننے کاعادی بن جانا کہ کبھی معمولی چیز کھا پی نہ سکے (۱۱)اَعْلیٰ غِذاؤں کواپنے کمال کانتیجہ جاننا۔ غرضیکہ اس ایک لفظ میں بَہُت سے اَحکام داخِل ہیں۔ (تفسیرِ نعیمی ج ۸ ص ۳۹۰مرکز الاولیاء لاہور)

 (۳)دُوسروں کے احوال میں بے جا غور وفِکر

اسی طرح اِتباعِ شَہوات میں  پڑنے کا ایک سبب دُوسروں کے اَحوال میں بے جا غور وفِکرکرنا ہے،دُوسروں کے اَعْلیٰ لباس ،عالیشان محلّات اور شاہانہ رہن سہن وغیرہ کےبارےمیں بے جا غور وفکر نہ صِرف حسد جیسے مُہلک مَرض کو جَنم دیتا ہے بلکہ اِس سے اِتباعِ شہوات کی آگ بھی دل میں بھڑک اُٹھتی ہے،پھر ایساشخص خواہشات کی تکمیل میں اندھا ہوکرتحصیلِ مال کے لئے ناجائز ذَرائع تک اختیارکرنے لگ جاتا ہے ۔ 

 علاج

اس کا علاج یہ ہے کہ ایسا شخص لوگوں کے اَحوال میں غور و فکر کرنے سے پرہیز کرے، جو کچھ اللہ پاک  نے اسے عَطا فرمایا ہے، اس پر صَبروشکر کرے، اپنے سے اَدْنیٰ حیثیّت والے کو دیکھ کر شکر اَدا کرے اور بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن  کی سیر ت کامُطالَعہ کرکے ان کے معمولاتِ زِندگی میں غور وفکر