Ittiba e Shahawat

Book Name:Ittiba e Shahawat

سے بِلاواسطہ مَنْع کیاہویااس کے کرنے سے اَحکاماتِ الٰہی میں سے کسی حکم کاتَرک لازِم آتاہو ۔ نیزمُشْتَبہ (جن میں شک ہو ) اور وہ جائزومُباح کام جن پرعمل کے باعث حرام میں پڑنے کا خوف ہو، سب اس (شہوات) میں داخل ہیں۔ (فتح الباری، جلد۱۱، صفحہ ۲۷۳)چُنانچہ،

حضرت سَیِّدُناعطیہ بن سعدرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسےمروی ہے کہ حُضُورنبیِ اکرم ، نُورِمُجسم ،رسولِ مُحتَشم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ ذیشان ہے :'' آدمی اس وَقْت تک مُتَّقی وپرہیزگارنہیں ہو سکتاجب تک ناجائزکاموں سے بچنے کے لئے جائزومُباح کاموں کونہ چھوڑدے۔''(المستدرک للحاکم، ،الحدیث:۷۹۶۹،ج۵،ص۴۵۴)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اس سےمعلوم ہواکہ تکلیفوں اور مشقتوں کے اس دریا کو عُبور کرنے  کے بعدہی بندہ جنَّت میں داخل ہوسکتا ہے اورنَفْسانی خواہشات کی پیروی کو چھوڑ کر ہی دوزخ سے چھٹکارا پاسکتاہے۔حضرت سَیِّدُنا علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نےکُوفہ میں خُطبہ دیتے ہوئے اِرْشادفرمایا: ''اے لوگو!مجھے تم پرسب سے زِیادہ لمبی اُمیدوں اورنَفْسانی خواہشات کی پیروی کا خوف ہے، کیونکہ لمبی اُمیدیں آخرت کو بُھلادیتی ہیں اورنَفْسانی خواہشات کی پیروی حق سے بَھٹکا دیتی ہے ،خبردار!بے شک دُنیا پیٹھ پھیر نے والی ہے اوریقیناً آخرت آنے والی ہےاور ان دونوں ہی کے چاہنے والے ہیں ،پس تم آخرت کے چاہنے والے بنواور دُنیا کے چاہنے والے نہ بنو،آج عمل ہے حساب نہیں اورکل ( قیامت میں)حساب ہوگا،عمل کا موقع نہیں ہوگا ۔''(الزھد وقصر الامل ،ص:۵۸)

 حضرت سیِّدُناعثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے قَبْر کو دیکھ کر بَہُت زیادہ رونے کا سبب پُوچھا گیا تو فرمایا:مجھے اپنی تنہائی یاد آجاتی ہے کیوں کہ قَبْر میں میرے ساتھ لوگوں میں سے کوئی بھی نہ ہوگا،(پھر نیکی