Book Name:Allah waloon ki Namaz

پُوچھا: جب آپ پر دُشمن نے حملہ کِیا تو آپ نے مجھے جگایاکیوں نہیں؟ اِس پرقرآن و نماز کے شیدائی اُ س اَنْصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے جواب دِیا:میں نے نمازمیں ایک سُورت شُروع کی ہوئی تھی میں نے یہ گوارا نہ کِیا کہ سُورت کو ادھورا چھوڑ کر نماز توڑ ڈالوں،خدا کی قسم! اگر مجھے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے پہرے کی ذِمّہ داری نہ دی ہوتی تو میں اپنی جان دے دیتا لیکن سُورت کو ضرورمکمل کرتا، لیکن مجھے حُضُورسراپا نُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پہرہ دینے کاحکم فرمایا تھا اِس لئے میری ذِمّہ داری تھی کہ اِس کو اَحْسَن طریقے سے سر انجام دوں۔ جب میں نے دیکھاکہ میں بہت زیادہ زخمی ہوگیا ہوں تو اِسی احساسِ ذِمّہ داری کی وجہ سے نماز کو مُـخْتَصَر کر دِیا اورآپ کوجگادِیاتاکہ دُشمن مزید حملہ نہ کرسکے ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !قُربان جایئے! اُن پاک ہستیوں کو نماز و قرآن سے کیسی مَحَبَّت ولگن تھی کہ جان کی پروا  نہ کی اور نماز میں مشغول رہے اور ایک ہم ہیں کہ اَوّل تو نماز پڑھتے ہی نہیں اور اگر پڑھ بھی لیں تو گھر بار یا کاروبار کی فِکْر سر پہ ایسی سُوار ہوتی ہے کہ نہایت جلدی جلدی نماز ادا کرتے ہوئے گویا اُسے سر سے اُتارنے کی کوشش کرتے ہیں۔یاد رکھئے !جلدبازی میں نماز پڑھنے کی وجہ سے عُمُوماً نماز میں ایسی غَلَطیاں بھی ہوجاتی ہیں جن کی وجہ سے نماز ضائع ہوجاتی ہے۔چُنانچہ،

حضرتِ سَیِّدُنا حُذَیْفہ بن یَمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے ایک شَخْص  کو دیکھا جو نَماز پڑھتے ہوئے رُکوع اور سُجُود پورے ادا نہیں کرتا تھا۔ اُس سے فرمایا: تم نے جو نماز پڑھی اگر اِسی نماز کی حالت میں اِنتِقال کر جاؤ تو حضرتِ سَیِّدُنا محمد ِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے طریقہ پر تمہاری موت واقع نہیں ہوگی۔([2])ایک

 



[1] عُیُونُ الحکایات،حصہ اوّل،ص۳۳

[2] بخاری،کتاب الاذان،باب اذا لم یتم الرکوع، ۱/۲۷۷، حدیث:۷۹۱