Book Name:Jannat Ki Baharain

عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ(۱۵)مُّتَّكِـٕیْنَ عَلَیْهَا مُتَقٰبِلِیْنَ(۱۶)یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَۙ(۱۷)بِاَكْوَابٍ وَّ اَبَارِیْقَ ﳔ وَ كَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍۙ(۱۸)لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ(۱۹)وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰)وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱)

وَ حُوْرٌ عِیْنٌۙ(۲۲)كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ(۲۳)جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴)

ترجمۂکنزُالعِرفان: (جواہرات سے)جَڑے ہوئے تختوں  پر ہوں  گے۔ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ۔ان کے اردگردہمیشہ رہنے والے لڑکے پھریں  گے۔ کوزوں  اور صراحیوں  اور آنکھوں  کے سامنے بہنے والی شراب کے جام کے ساتھ۔ اس سے نہ انہیں  سردرد ہو گااور نہ ان کے ہوش میں  فرق آئے گا۔اور پھل میوے جو جنتی پسند کریں  گے۔اور پرندوں  کا گوشت جو وہ چاہیں  گے اور  بڑی آنکھ والی خوبصورت حوریں  ہیں ۔ جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی ہوں ۔ان کے اعمال کے بدلے کے طور پر ۔

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے قرآنِ پاک کی ان مُبَارَک  آیات میں اہلِ جنَّت کو دی جانے والی  جنّتی نعمتوں کی کیسی مَنْظر کَشی کی گئی ہے؟ کہ اہلِ جنّت  باغات میں آمنے سامنے تکیہ لگاۓ  چین سے بیٹھے ہوں گے، ان کی خِدْمت پر مامُور غُلام چھلکتے جام ،  لَبالَب کُوزے،  اور آفتابے اُٹھاۓ  ان کے دائیں بائیں  حکم کے مُنْتَظِر ہوں گے، سامنے بہتی  پاکیزہ شرابیں، مَن پسند غِذائیں  اور عُمدہ میووں سے