Book Name:Gunahon Ki Nahosat

ذیشان،محبوبِ رَحْمٰن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عِبرت نشان ہے،''میری اُمّت ذلیل و رُسوا نہ ہوگی جب تک وہ ماہِ رَمَضان کا حق اَدا کرتی رہے گی۔''عرض کی گئی ، یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رَمَضان کے حق کو ضائع کرنے میں ان کا ذلیل و رُسوا ہونا کیا ہے؟ فرمایا،''اِس ماہ میں ان کا حَرا م کاموں کا کرنا ، پھر فرمایا، جس نے اِس ماہ میں بَدکاری کی یا شَراب پی تو اگلے رَمَضان تک اللہ پاک اور جتنے آسمانی فِرِشتے ہیں سب اُس پر لَعْنت کرتے ہیں ۔ پس اگر یہ شخص اگلے ماہ ِ رَمَضان کو پانے سے پہلے ہی مرگیا تو اس کے پاس کوئی ایسی نیکی نہ ہوگی جو اسے جہنّم کی آگ سے بچاسکے۔ پس تم ماہِ رَمَضان کے مُعامَلے میں ڈرو، کیونکہ جس طرح اِس ماہ میں اور مہینوں کے مُقابلے میں نیکیاں بڑھا دی جاتی ہیں اِسی طرح گُناہوں کا بھی مُعامَلہ ہے۔'' ( المعجم الصغیرللطبرانی،ص:۲۴۷،فیضان ِ سنت،ص: ۹۱۹)

تُوبُوا اِلَی اللہ!                 اَسْتَغْفِرُاللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ناقدرو خبردار!

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!دیکھا آپ نے کہ رَمَضانُ الْمُبارَک کا تَقدُّس پامال کرنے والوں کو اس حدیثِ پاک میں کس قدرجھنجھوڑا گیا ہے،لہٰذا لَرز اُٹھئے!اور ماہِ رَمَضان کی ناقَدری سے بچنے کا خُصُوصیَّت کے ساتھ سامان کیجئے۔اگر ہم ذِلَّت  و رُسْوائی سے بچنا چاہتی ہیں تو ہمیں رَمضان کا اَدب و اِحْتِرام بجالانا ہوگا ،اس ماہِ مُبارَک میں دوسرے مہینوں کے مُقابَلے میں جس طرح نیکیاں بڑھادی جاتی ہیں، اِسی طرح دیگر مہینوں کے مُقابَلے میں گُناہوں کی ہَلا کت خَیزیاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ماہِ رَمَضان میں شراب پینے والا اوربَدکاری کرنے والا تو ایسا بَد نصیب ہے کہ آئندہ رَمَضان سے پہلے پہلے مَرگیا تو اب اس کے پاس کوئی نیکی