Book Name:Gunahon Ki Nahosat

ایسی نہ ہوگی جو اسے جہنّم کی آگ سے بچا سکے۔ خبردار ! خبردار!خبردار! ماہِ رَمَضان میں بالخُصُوص اپنے آپ کو بد نِگاہی سے بچائیے۔ حتَّی الامکان '' آنکھوں کا قُفلِ مدینہ'' لگا ئیے یعنی نگاہیں نیچی رکھنے کی بھرپُور سَعی(کوشش)فرمائیے۔آہ !صَد ہزار آہ! بَسا اَوْقات نَمازی اور روزہ دار بھی ماہِ رَمَضان کی بے حُرمتی کرکے َقہرِقَہّا ر اور غَضبِ جبّار کا شِکار ہوکر عذابِ نار میں گَرِفتار ہوجاتے ہیں ۔

دل پر سیاہ  نُقْطہ

حدیثِ مُبارَک میں آتا ہے ، ''جب کوئی اِنْسان گُناہ کرتا ہے تو اُس کے دل پر ایک سِیاہ نُقطہ بن جاتا ہے، جب دوسری بار گُناہ کرتا ہے تو دُوسرا سِیاہ نُقطہ بنتا ہے، یہاں تک کہ اُس کادِل سِیاہ ہوجاتا ہے ۔ نتیجۃً بَھلائی کی بات اُس کے دِل پر اَثْرا اَنداز نہیں ہوتی۔ ''(اَلدُّرُّالْمَنْثور ج۸ص۴۴۶)اب ظاہِر ہے کہ جس کا دِل ہی زَنگ آلُودا ور سِیاہ ہوچُکا ہو، اُس پر بَھلائی کی بات اور نصیحت کہاں اَثر کرے گی؟ماہِ رَمَضان ہویا غیرِ رَمَضان ایسے اِنْسان کا گُناہوں سے باز و بیزار رہنا نِہایت ہی دُشْوار ہوجاتا ہے۔اُس کا دِل نیکی کی طرف مائِل ہی نہیں ہوتا۔اگروہ نیکی کی طرف آبھی گیا تو بَسا اَوقات اُس کا جِی اِسی سِیاہی کے سَبَب نیکی میں نہیں لگتا اور وہ سُنَّتوں بھرے مَدَنی ماحَول سے بھاگنے ہی کی تدبیریں سوچتا ہے۔اُس کا نَفْس اُسے لمبی اُمّیدیں دِلاتا ،غَفْلت اُسے گھیر لیتی اور وہ بد نصیب سُنَّتوں بھرے مَدَنی ماحَول سے دُورجاپڑتا ہے۔

دل کی سیاہی کا علاج:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اِس سِیاہ قَلبی کا عِلاج ضَروری ہے اور اِس کے عِلاج کا ایک مُؤَ ثِّر ذَرِیْعہ پیر ِکامِل بھی ہے یعنی کسی ایسے بُزرگ  سے بیعت کی جائے جو پرہیز گار اور سُنَّت کا پیکر ہو، جس کی زِیارت خُدا پاک