Book Name:Gunahon Ki Nahosat

وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَةِ فَلَا یُجْزٰۤى اِلَّا مِثْلَهَا (پ۸،الانعام: ۱۶۰)

لیے اس جیسی دس نیکیاں ہیں اور جو کوئی برائی لائے تو اسے صرف اتنا ہی بدلہ دیا جائے گا۔

 کیونکہ گُناہ اگر چہ ایک ہی ہواپنے ساتھ دس(10) بُری خصلتیں لے کر آتاہے: (1)جب بندہ گُناہ کرتاہے تو اللہ پاک کو غَضَب دِلاتاہے اور وہ اُسے پُورا کرنے پر قُدرت رکھتا ہے(2)وہ(یعنی گناہ کرنے والا) ابلیس ملعون کوخُوش کرتاہے(3)جنّت سے دُورہوجاتا ہے(4)جہنّم کے قریب آجاتاہے (5)وہ اپنی سب سے پیاری چیز یعنی اپنی جان کو تکلیف دیتا ہے(6) وہ اپنے باطن کو ناپاک کربیٹھتا ہے حالانکہ وہ پاک ہوتا ہے(7)اَعمال لکھنے والے فرشتوں یعنی کِراماً کاتبین کو اِیذا  دیتا ہے (8) وہ نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو روضۂ مُبارَکہ میں رَنجیدہ کردیتاہے۔(9)زمین وآسمان اورتمام مخلوق کواپنی نافرمانی پر گواہ بنا لیتا ہے(10)وہ تمام انسانوں سے خیانت اور اللہ پاک کی نافرمانی کرتا ہے۔(بحرالدموع ،الفصل الثانی عواقب المعصية ،ص:۳۰)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! گُناہوں سے آخرت کا نُقْصان اور عذابِ جہنّم  کی سَزاؤ ں اور قَبْر میں قسم قسم کے عذابوں میں مبتلا ہونا تو ہر شخص جانتا ہے مگر یادرکھئے!گُناہوں کی نحوست سے آدمی کو دُنیا میں بھی طرح طرح کے نُقْصانات پہنچتے رہتے ہیں،جن میں سے چند یہ ہیں:(۱)روزی کم ہو جانا(۲) بلاؤں کا ہجوم (۳)عُمر گھٹ جانا(۴)دل میں اور بعض مرتبہ تمام بدن میں اچانک کمزوری پیدا ہو کر صحت خراب ہو جانا (۵)عبادتوں سے محروم ہو جانا (۶)عقل میں فتور پیدا ہو جانا (۷)لوگوں کی نظروں میں ذَلیل و خوارہوجانا (۸)کھیتوں اور باغوں کی پیداوار میں کمی ہوجانا (۹)نعمتوں کا چھن جانا(۱۰)ہر وَقْت دل کا پریشان رہنا (۱۱)اچانک لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہو جانا(۱۲)اللہ پاک، اس کے فرشتوں، نبیوں اور نیک