Book Name:Faizan e Shabaan

(شعب الایمان ،۳/۳۸۴، حدیث:۳۸۳۷)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ محبوبِ خدا ہیں اورسَیِّدُ الْمَعْصُومِیْن  ہونے کے باوُجُود اس مُبارَک رات میں کس قَدر عِبادَت کیا کرتے تھے ۔ہمیں بھی اس رات میں اللہ پاککی ناراضی  والے کاموں سے بچتے  ہوئے خُوب خُوب عِبادَت کرنی چاہیے ۔

حدیثِ پاک میں ہے کہ جو شَخْص  پانچ(5) راتوں میں جاگے اور وہ راتیں عِبادَت میں گزارے تو ایسے شَخْص  کے لیے جَنَّت واجب ہوجاتی ہے ۔ ان میں سے ایک شَعْبَانُ الْمُعَظَّم  کی پندرہویں شب بھی ہے۔ (روح البیان ۸/۴۰۳، سورۃ الدخان، تحت الآٓیۃ ۳، ملتقطا)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے اس رات میں عبادت کرنے کے کس قَدر فضائل ہیں، ہمیں بھی نہ صِرْف ان مُبارَک  راتوں میں قِیام کی عادت بنانی چاہیے بلکہ فرائض وواجبات کی اَدائیگی کے ساتھ ساتھ جس قدر آسانی ہونفلی عبادات کی بھی عادت بنانی چاہیے ۔ہمارے اَسلافِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ  السَّلام  کا یہ معمول تھا کہ وہ  دن  میں روزہ رکھتے اور راتیں   قیام  میں گُزارتے تھے۔

منقول ہے کہ سرکارِ غوثِ اعظم اور سَیِّدُنا امام اَعْظَم رَحِمَہُمَا اللّٰهُ الاَکْرَم نے چالیس (40)بَرَس عشاء کے وُضو سے نمازِ فَجْراَدا فرمائی۔اورحُضُور سَیِّدُنا غوثُ الاَعْظم  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم  نے پچیس (25)بَرَس، اللہ پاک کی عِبادت کرتے ہوئے عِراق شریف کے جنگلات میں گُزاردیئے۔ ( بہجة الاسرار ، ذکر فصول من کلامہ مرصعاً بشیئ من عجائب ،ص ١١٨)اَوْلیائے کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام نے کئی کئی بَرَس مُسلسل روزے بھی رکھے روزانہ تین تین سو(300،300)،پانچ پانچ سو(500،500) اورہزار ہزار(1000،1000) نَوافل اَدا کیے۔روزانہ