Book Name:Faizan-e-Imam Azam

اَوصاف شَریعت کے قائم رہنے والے اَحْکام کى طرح قائِم و دائِم)یعنی ہمیشہ رہنےوالے) ہىں، ىہى وجہ ہے کہ حُسنِ اَخْلاق کے پیکر،مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے اس قدر مَحَبَّت فرماتے ہىں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو امام ِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سےجو  مَحَبَّت ہے، اس سے ىہ معلوم ہوتاہے کہ جس طرح آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے خطا یعنی غلطی ممکن نہىں،اسى طرح اللہ  پاک اوررَسُوْلُ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کرم سے  حضرت سیِّدُنا امام اعظم ابُوحنىفہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بھى خَطا سے محفوظ ہیں ۔(کشف المحجوب ،ص:۱۰۱بتغیر قلیل)

ہمارے آقا ہمارے مَولیٰ، امامِ اعظم ابُو حنیفہ

ہمارے ملجاء ہمارے ماویٰ امامِ اعظم ابُو حنیفہ

زمانہ بھر نے زمانہ بھر میں بہت تَجسُّس کیا ولیکن

مِلا نہ کوئی اِمام تم سا امامِ اعظم ابُو حنیفہ

(دیوانِ سالک ،رسائلِ نعیمیہ، ص:۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اس حکایت سے جہاں ہمیں اِمام ِاعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ    کی عظمت وشان معلوم ہوئی، وہیں   یہ بھی معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ  پاک کی عَطا سے دِلوں کے حالات سے بھی باخبر ہیں،جبھی تو خواب میں سَیِّدُنا داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کےدِل میں پیداہونے والے سُوال کا جواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’یہ ابُوحنیفہ ہیں اوریہ تمہارے امام ہیں ۔‘‘یہ تو خواب تھا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تو عَطائے خُداوَنْدی سے اپنی حَیاتِ ظاہری میں بھی کئی غیب کی خبریں اِرشاد فر مائیں۔ چُنانچہ

بینائی لوٹ آئی!