Book Name:Faizan-e-Imam Azam

گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سُنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بارگاہِ رسالت میں مقامِ امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہ  الْاَکْرَم :

حَضْرتِ سَیِّدُناداتاگنج بَخْش علی ہجویری حَنَفی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُوحنیفہ نُعمان بن ثابتعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْواحِدسے خاص عقیدت رکھتےتھے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:’’میں اىک روز سفر کرتا ہوا، ملکِ شام مىں مُؤذِّنِ رَسُول حضرتِ سَیِّدُنا بلال رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے روضۂ مُبَارَک پر حاضر ہوا،وہاں میری  آنکھ لگ گئی اور میں نے اپنے آپ  کو مکۂ مُعَظَّمَہ(زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً )میں پایا۔کیا دیکھتا ہوں کہ سرکارِ دوعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قبیلۂ بنى شىبہ کے دروازے پر موجُود  ہیں اور ایک عُمر رَسىدہ (بڑی عمر کے)شخص کو کسی چھوٹے بچے کی طرح اُٹھائے ہوئے ہیں،مىں فَرطِ مَحَبَّت (غلبہ محبت)سے بے قرار ہوکرآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کى طرف بڑھا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے مُبارَک قدموں کو بوسہ دىا یعنی چوم لیا، دل ہی دل میں اس بات پر بڑا حىران بھی تھا کہ ىہ ضعىف(کمزور) شخص کون ہے ؟اتنے میں اللہ  پاک کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قُوّتِ باطنى اور علمِ غیب کے ذَریعے مىری حیرت و اِسْتِعْجاب (حیرانی )کی کیفیّت جان گئے اور مجھے مُخاطَب کرکے فرماىا :”ىہ ابُوحنیفہ ہیں اور تمہارے امِام ہىں۔

حضرتِ سَیِّدُناداتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنا یہ خواب بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ  اس سے مجھے مَعْلُوم ہوگیا کہ حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُوحنىفہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  کاشُمار ان لوگوں مىں سے ہے جن کے