Book Name:Miraaj kay Waqiaat

  ’’101 مَدَنی پھول‘‘سے  بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب سنتے ہیں:٭مسکرا کر اور خندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے۔٭مسلمانوں کی دلجوئی کی نیّت سے چھوٹوں کے ساتھ مُشفِقانہ اور بڑوں کے ساتھ مُؤدَّ با نہ لہجہ رکھئے۔٭چلاّ چلاّ کر بات کرنے سے حد درجہ احتیاط کیجئے۔٭چاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے۔ آپ کے اخلاق بھی اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ عمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا۔٭بات چیت کرتے وقت پردے کی جگہ ہاتھ لگانا، انگلیوں کے ذَرِیعے بدن کا میل چُھڑانا، دوسروں کے سامنے با ربار ناک کوچھونا یاناک یا کان میں انگلی ڈالنا ، تھوکتے رہنا اچھی بات نہیں ۔٭جب تک دوسرا بات کر رہا ہو،اِطمینان سے سُنئے، بات کاٹنے سے بچئے نیزدورانِ گفتگو قہقہہ لگانے سے بچئے کہ قہقہہ لگانا سنت سے ثابت نہیں۔بات کرتے وقت ہمیشہ یاد رکھئے کہ زیادہ باتیں کرنے سے ہیبت جاتی رہتی ہے۔٭کسی سے جب بات چیت کی جائے تو اس کا کوئی صحیح مقصدبھی ہونا چاہیے اور ہمیشہ مخاطب کے ظرف اور اس کی نفسیات کے مطابق بات کی جائے۔٭بدزبانی اور بے حیائی کی با تو ں سے ہر وقت پرہیز کیجئے،گالی گلوچ سے اجتناب کر تے رہئے۔یاد رکھئے!کسی مسلمان کو بِلااجازتِ شَرعی گالی دینا حرام ِقَطعی ہے۔( فتاویٰ رضویہ، ۲۱/۱۲۷) بے حیائی کی بات کرنے والے پر جنّت حرام ہے۔تا جدارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا:اُس شخص پر جنّت حرام ہے جو فُحْش گوئی(بے حیائی کی بات )سے کام لیتا ہے۔( کتابُ الصَّمْت مع موسوعۃالامام ابن ابی الدنیا، ۷/۲۰۴ حدیث: ۳۲۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ واراجتماع میں پڑھے جانے والے6دُرودِ پاک اور2دُعائیں