Book Name:Miraaj kay Waqiaat

آیتِ کریمہ کے تَحت فرماتے ہیں:مِعْراج شریف نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ایک  اعلیٰ مُعجِزہ اور اللہ پاک کی عظیم نعمت ہے،اس مبارک سفر سے حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا (بارگاہِ الٰہی میں)وہ قُرب ظاہر ہوتا ہے جو اللہکریم کی مخلوق میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سوا کسی کو حاصل نہیں ہوا۔(مزید فرماتے ہیں)حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے جَلِیْلُ الْقَدر صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن کا ماننا یہی ہے کہ مِعْراج شریف جاگتی حالت میں جسم و رُوح دونوں کے ساتھ واقع ہوئی۔(خزائن العرفان،پارہ۱۵،بنی اسرائیل،تحت الآیۃ:۱،ص۵۲۵ ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مِعْراج  کے دُولہا کی سُواری

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعۂ معراج کا ایک  دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ اس عظیمُ الشّان سفر میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سواری کے لئے بھی انتہائی عظیمُ الشان جنّتی سواری کا انتخاب کیا گیاتھا جیساکہ حضرت سَیِّدُنا اَنَس بِن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مَروِی ہےکہ پیارے آقا، شَبِِ اَسْرٰی کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:میرے پاس بُرَاق(جس کا نام جارُود تھا)لایا گیا جو گدھے سے بڑااور خچر سے چھوٹا اِنْتہائی سفید رنگ کا لمبے قد والا چوپایہ تھا ،اُس کا قدم نظر کی اِنْتہاء پر پڑتا تھا ۔([1])

حکیم الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:یہاں(حطیمِ کعبہ میں)سینہ پاک چاک کیا ،کوثر اور زم زم سے غسل دیا،جنّتی حُلّہ(جنّتی لباس) پہناکر حضور کو دُولہا بنایا اور پھر یہاں سے بارات کے جلوس میں شبِ اَسری کے دولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو لے کر فرشتے چلے،جبریلِ


 

 



[1] مسلم ،کتاب الایمان ، باب الاسراء برسول اللہ الخ ،ص۸۷،حدیث:۴۱۱