Book Name:Miraaj kay Waqiaat

باندھتے تھے وہاں میں نے اُس کو باندھ دِیا پھر میں مسجدِ(اَقْصٰی)میں داخِل ہوا اور اُس میں دو رکعت نماز ادا کی۔ ([1])

ولیِ کامِل حضرت علّامہ مَولانا مَخْدوم محمد ہاشِم ٹھٹھوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اِس نماز میں آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَتمام اَنْبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کے اِمام تھے۔([2])(کیونکہ)پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ عالی کے اِظْہار کیلئے بَیْتُ الْمَقْدِس میں تمام اَنْبیائے کِرَام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جمع کِیا گیا تھا۔([3])

اقصیٰ میں سُواری جب پہنچی جِبْریل نے بڑھ کے کہی تکبیر                        نبیوں کی امامت اب بڑھ کر سُلطان ِ جہاں فرماتے ہیں

وہ کیسا حسیں  منظر ہو گا جب دُولہا بنا سروَر ہوگا                                            عُشّاق تصوُّر کر کر کے بس روتے ہی رہ جاتے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم،ص ۲۸۷-۲۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سفرِمعراج کی حکمت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رہے!سفرِمعراج کئی حکمتیں ہیں۔چنانچہ ایک حکمت یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ زمین و آسمان کا مُکالَمہہواتوزمین نے آسمان پرفخر کرتے ہوئے کہا: میں تجھ سے افضل ہوں،اس لیے کہ اللہکریم نے شہروں،دریاؤں،نہروں،درختوں،پہاڑوں اوردیگر کئی چیزوں سے مجھے زِینت عطا کی ہے۔آسمان نے جواب دیا:میں تجھ سے بہتر ہوں،اس لیے کہ سُورج،چاند،


 

 



[1] مسلم ،کتاب الایمان ، باب الاسراء برسول اللہ الخ ،ص۹۷،حدیث۲۵۹

[2] سیرۃ سید الانبیاء،ص۱۲۸

[3] سنن النسائى، كتاب الصلاة، باب فرض الصلاة...الخ، ص۸۱، حديث:۴۴۸