Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

سادَگی پسند،اِخْتِیاری بُھوک و پِیاس بَرداشت کرنے اورزُہْد و قَناعَت اپنانے والے،سَخْت سَردِی کی راتوں میں بھی نَمازیں پڑھنے کو پسند فرمانے والے،خَوْفِ خُدا سے رونےاورفُقَرَا ومَساکین سے مَحبَّت کرنے والے اور مالداروں سے بے نِیاز تھے۔اب ہم آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی مُبارَک زِندگی کو سامنے رکھتے ہوئے فکرِ مدینہ یعنیاپنا اِحْتِساب کریں کہ کیا ہم بھی سادَگی کو پسند کرتے ہیں؟کیا ہم بھی سَردِی گَرمی میں نَمازوں کا اِہْتِمام کرتے ہیں؟کیا ہمیں بھی کبھی خَوْفِ خُدا سے رونا آیا ؟،کیاہم بھی فُقَرَا و مَساکین سےمَحبَّت کرتے ہیں؟ کیا ہم بھی دُنیا کی مَحَبَّت سے دُور بھاگتےہیں؟کیا ہم بھی اپنے اَندر فِکْرِ آخِرت کا جَذبہ پاتے ہیں؟اللہ تعالیٰ ہمیں اِسی طرح فِکْرِ مَدِیْنَہ کرنےاورسُنّتوں بھرے اِجْتِماعات ومدنی مذاکروں میں پابندی سے حاضِر ہوکراللہوالوں کا تَذکِرَہ کرتے اور سُنتے رہنے کی تَوْفِیْق عطا فرمائے تاکہ اِس کی بَرَکت سے ہم باعمل بَن جائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدۂ ماجِدہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ایک باکَرَامَت وَلِیَّہ تھیں اور اللہتعالیٰ نے اُنہیں بھی کئی خُصُوصِیَّات(Specialities)سے نَوازا تھا ۔آئیے! ہم بھی اُس عظيم ماں کا مُخْتَصَرتَعَارُف سُنتے ہیں، چُنانچہ

آپ عَلَیْہِ السَّلَامکی والِدہ کا تعارُف

حضرت سَیِدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ کا نام حضرتمَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاہے،مَرْیَم کے معنیٰ عابِدہ  اور خادِمہ ہیں۔(تفسیر بغوی،اٰل عمران،تحت الآیۃ:۳۶،۱/۲۲۷)حضرت مَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی  عَنْہَاکے والِد کا نام عِمرَان اوروالِدہ کانام حَنَّہ(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما)تھا۔(عجائبُ القران مع غرائب القران،ص۶۵) حضرت مَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی  عَنْہَا مادَر زاد وَلِیَّہ تھیں۔(صراط الجنان،۱۰/۶۰۵)حضرت مَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی  عَنْہَا کے سِوا کسی عَوْرَت کا نام قُرآنِ کَرِیْم میں  نہیں  آیا۔(صراط الجنان،۱۰/۲۳۱) حضرت مَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  جَنّتی عَوْرَتوں کی سَردار