Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

زِندہ ہو کر جَنازہ اُٹھانے والوں کے کَندھوں سے اُتر پڑا،کپڑے پہنے اور گھرآگیا ،پھر زِندہ رہا اور اُس کے ہاں اَوْلاد بھی ہوئی۔(3)تیسری ایک لَڑکی(Girl)تھی جوشام کے وَقْت مَرِی اور اللہتعالیٰ نے حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی دُعا سے اُس کو زِندہ کیا۔(4)چوتھے سَام بِن نُوْح رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تھےجِن کی وَفات کو ہزاروں سال گزر چکے تھے۔لوگوں نے خَواہِش کی کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام اُنہیں زندہ کریں!،چُنانچہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام اُن کی نشاندہی سے قَبْر پر پہنچے اور اللہ تعالیٰ سےدُعا کی۔سام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے سُنا کہ کوئی کہنے والا کہتا ہے:’’اَجِبْ رُوْحَ اللہ‘‘(یعنی حضرت عیسیٰرُوْحُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کی بات سُن)یہ سُنتے ہی وہ خَوْف زَدہ اُٹھ کھڑے ہوئے اور اُنہیں گمان ہوا کہ قِیامت قائم ہوگئی،جس کی دَہْشَت سے اُن کے سَر کے آدھے بال سَفیدہوگئےپھروہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پر اِیمان لائے اور اُنہوں نے حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام سے درخَواست کی کہ دوبارہ اُنہیں سَکَراتِ موت کی تکلیف نہ ہو،اِس کے بغیراُنہیں واپَس کیا جائے چُنانچہ اُسی وَقْت اُن کا اِنتِقال ہوگیا۔( تفسیر جمل، اٰل عمران،تحت الآیۃ: ۴۹، ۱/۴۱۹)

(4) غیب کی خبریں دینا:

 جب حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بیماروں کو اچّھا کِیا اور مُردوں کو زِندہ کِیا تو بعض لوگوں نے کہا کہ یہ تو جادُو(Magic)ہے اور کوئی مُعْجِزَہ دِکھائیے ،تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا کہ جو تم کھاتے ہو اور جو جمع کر رکھتے ہو میں اُس کی تمہیں خَبَر دیتا ہوں لہٰذا حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے دَسْتِ مُبارَک پر یہ مُعْجِزَہ بھی ظاہِر ہُوا کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام آدَمی کو بتادیتے تھے جو وہ کَل کھاچُکا اور جو آج کھائے گا اور جو اَگلے وَقْت کے لیے تیَّار کررکھا ہوتا۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس بہت سے بچّے جمع ہو جاتے تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام اُنہیں بتاتے تھے کہ تمہارےگھر میں فُلاں چیز تیَّار ہوئی ہے،تمہارے گھر والوں نے فُلاں فُلاں چیز کھائی ہے،فُلاں چیزتمہارے لیے بچا کررکھی ہے، بچّے گھر جاتے اورگھر والوں سےوہ چیز مانگتے۔گھر والے وہ چیز دیتے اور اُن سےکہتے کہ تمہیں کس نے بتایا؟ بچے کہتے:حضرت سَیِّدُنا