Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

حضرت سَیِّدُنا عیسیٰرُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اُس مَریض کو بھی شِفا دیتے تھے کہ جس کا بَرَصْ(ایک مَرَض جس میں فَسادِ خُون سے جِسْم پر سَفید دَھبّے پڑ جاتے ہیں)بدن میں پھیل گیا ہو اور اَطِبّا(علاج کرنے والے)اُس کے عِلاج سےعاجِزہوں چونکہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کےزَمانے میں طِبّ کاعِلْم اِنْتِہائی عُروج پر تھا اور طِبّ کےماہرین عِلاج کےمُعَامَلےمیں انتہائی مَہارَت رکھتےتھےاِس لیےاُن کو اِسی قِسْم کے مُعْجِزے دِکھائےگئےتاکہ مَعلوم ہوکہ طِبّ کےطریقے سےجس کاعِلاج مُمْکِن نہیں ہے،اُس کو تَنْدُرُسْت کردینا یقیناًمُعْجِزَہ اور نَبُوَّت کی دَلیل(Proof)ہے۔حضرت سَیِّدُنا وَہْب بِن مُنَبِّہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کاقول ہےکہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کےپاس مریضوں کا اِجتِماع ہوجاتا تھا،اُن میں جو چَل سکتا تھا وہ حاضِرِ خِدْمت ہوتا تھا اور جِسےچَلنےکی طاقَت نہ ہوتی تو اُس کےپاس خُود تشریف لے جاکر دُعا کرکے اُس کو تَنْدُرُست کرتےاور اپنی رِسالت پر اِیمان لانےکی شَرْط کرلیتے۔(خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۴۹، ۱/۲۵۱)

(3) مُردوں کو زندہ کرنا:

حضرت سَیِّدُنا عَبْدُاللہ بِن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَانے فرمایا:حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے چار(4)اَشْخَاص کو زِندہ کیا،(1)ایک عازَر جس کو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ مُخْلِصَانہ مَحَبَّت تھی، جب اُس کی حالت نازُک ہوئی تو اُس کی بہن نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو اِطِّلاع دی مگر وہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام سے تین(3) روز کی دُوری پر تھا ۔جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام تین(3)روز میں وہاں پہنچے تو معلوم ہوا کہ اُس کے اِنتِقال کو تین(3)روز ہوچُکے ہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس کی بہن سے فرمایا: ہمیں اُس کی قَبْر پر لے چل۔وہ لے گئی ،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اللہتعالیٰ سےدُعا فرمائی جس سے عازَر حُکمِ اِلٰہی سے زِندہ ہو کر قَبْر سے باہَر آگیا،مُدَّت(عَرصِے) تک زِندہ رہا اور اُس کے ہاں اَوْلاد(بھی)ہوئی۔ (2)دُوسر اایک بُڑھْیا کا لَڑکاتھا جس کا جَنازہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے سامنے جارہا تھا، آپ عَلَیْہِ السَّلَام نےاُس کے لیے دُعا فرمائی وہ