Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat

تاثیرکُن انداز میں بیان کئے گئے ہیں،لہٰذاآج ہی اس کتاب کومکتبۃ المدینہ سےھدیۃًطلب فرمائیے،خودبھی اس کامطالعہ کیجئے اور دوسروں کوبھی ترغیب دلائیے۔دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے اس کتاب کو رِیڈ(یعنی پڑھا)بھی جا سکتا ہے،ڈاؤن لوڈ  (Download)اور پرنٹ آؤٹ (Printout)بھی کيا جا سکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

صرف اپنے عیبوں کو دیکھئے

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!غیبت سے بچنے کا ایک بہترین حل(Solution) یہ ہے کہ جب کبھی دوسرے کے عیب بیان کرنےکودل چاہےتواس وقت اپنےعیوب کی طرف متوجہ ہوکران کودورکرنےمیں لگ جانا چاہئےکہ یہ بہت بڑی سعاد ت مندی کی بات ہے کہ انسان دوسرے کےعیبوں کوچھوڑکراپنےعیبوں کو دور کرنےمیں مصروف ہوجائے ۔چنانچہ ٭سرکارِدو عالَم،نورِمجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: اس شخص کیلئے خوشخبری ہےجسےاس کے عُیوب نےدوسروں کی عیب جوئی سےروک دیا۔(اَلْفِرْدَوْس بماثور الْخَطّاب ج۲ ص۴۶، حدیث: ۳۷۴۲)٭اور ارشاد فرمایا: جو شخص کسی مسلمان کی عیب پوشی کرے تو خُدائے ستّار عَزَّ  وَجَلَّقِیامت کے روز اُس کی عیب پوشی فرمائے گا۔( بخاری،،کتاب المظالم والغصب، ۲/۱۲۶، حدیث: ۲۴۴۲)٭حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن عباسرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُماکافرمان ہے:جب تو کسی کےعیوب بیان کرنے کا ارادہ کرے تواپنے عیبوں کو یاد کرلیا کر۔(موسوعہ لِابْنِ اَبِی الدُّنْیا،۴/۳۵۷، رقم۵۶) ٭حضرت سَیِّدُنا زیدرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:وہ شخص کیساعجیب ہےجسےمعلوم ہےکہ مجھ میں فلاں عیب ہے پھر بھی اپنےآپ کو اچھا انسان سمجھتا ہےجبکہ اپنے مسلمان بھائی کوصرف شک (یا سنی سنائی بات)کی