Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat

اور آئندہ چغلی و غیبت وغیرہ گُناہوں سے بچنے کی پکی نیت کرلیں ورنہ یاد رکھئے! غیبت کی ہلاکت خیزیاں نہایت خطرناک ہیں۔شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے اپنی 504 صفحات پر مشتمل کتاب ”غیبت کی تباہ کاریاں“میں قرآن و حدیث اور اقوالِ بُزرگانِ دین سے منتخب کردہ غیبت کی 20 تباہ کاریاں بیان فرمائی ہیں۔ آئیے !سُنتے ہیں اور غیبت سے بچنے کی سچی پکی نیت کرتے ہیں:٭غیبت ایمان کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے ٭غیبت بُرے خاتمے کا سبب ہے٭بکثرت غیبت کرنے والے کی دعا قبول نہیں ہوتی٭غیبت سے نَماز روزے کی نورانیَّت چلی جاتی ہے ٭غیبت سے نیکیاں برباد ہوتی ہیں٭غیبت نیکیاں جلا دیتی ہے٭غیبت کرنے والا توبہ کر بھی لے تب بھی سب سے آخِرمیں جنَّت میں داخِل ہوگا، اَلغَرض غیبت گناہِ کبیرہ، قطعی حرام اور جہنَّم میں لے جانے والاکام ہے٭غیبت زنا سے سخت تر ہے٭مسلمان کی غیبت کرنے والا سُود سے بھی بڑے گناہ میں گرفتار ہے٭غیبت کو اگر سمندر (Ocean)میں ڈال دیا جائے تو سارا سمندر بدبُو دار ہو جائے٭غیبت کرنے والے کو جہنَّم میں مُردار کھانا پڑے گا٭ غیبت مُردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مُترادِف ہے٭غیبت کرنے والا عذابِ قبر میں گرفتار ہو گا!٭غیبت کرنے والاتانبے کے ناخنوں سے اپنے چہرے اور سینے کو بار بار چھیل رہا تھا٭ غیبت کرنے والے کو اُس کے پہلوؤں سے گوشت کاٹ کاٹ کر کِھلایا جا رہا تھا٭غیبت کرنے والا قیامت میں کتّے کی شکل میں اٹھے گا٭غیبت کرنے والا جہنَّم کا بندر ہو گا٭غیبت کرنے والے کو دوزخ میں خود اپنا ہی گوشت کھانا پڑے گا٭غیبت کرنے والا جہنَّم کے کھولتے ہوئے پانی اور آگ کے درمیان موت مانگتا دوڑرہا ہو گا اور اس سے جہنَّمی بھی بیزار ہوں گے٭ غیبت کرنے والا سب سے پہلے جہنَّم میں جائے گا۔