Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen

گے؟آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:اے ابوبکر! وہ جنتی شخص تم ہی تو ہو۔([1])

      میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ حضرت سَیِّدُنا صِدِیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کس قدر خُوش نَصِیب صَحابِی ہیں کہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کے بعد تمام لوگوں میں سب سے افضل قرار پائے اور پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آپ کو جنت کی خوشخبری ارشاد فرمائی ۔

     آپ کو یہ سعادت بھی حاصل ہے کہ ہر مقام پر رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ رہے،حتّٰی کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آسمانوں میں بھی آپ کا نام نبیِ کَرِیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نام کے ساتھ ملا دیا جیساکہ حضرت سَیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے رِوایَت ہے کہ دو عالم کے مالِک و مختار، مکی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشادفرمایا:مجھے آسمانوں کی سیر کرائی گئی، پس میرا جس آسمان سے گزر ہوا، میں نے وہاں اپنانام لکھا ہوا پایااور اپنے بعد ابو بکر کا نام بھی لکھا ہواپایا۔([2]) لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم بھی حضرت سَیِّدُنا ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے خوب خوب محبت و عقیدت رکھیں تاکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اپنے پیارے کے صدقے ہم پربھی  اپنی رحمت و رضوان کی بارش فرمائے۔ 

بَیاں ہو کس زَباں سے مرتَبہ صِدِیقِ اکبر کا

 

ہے یارِ غار، محبوبِ خدا صدیقِ اکبر کا

رُسُل اور اَنبیاکے بعد جو اَفضل ہو عالَم سے

 

یہ عالَم میں ہے کس کا مرتَبہ، صدیقِ اکبر کا

علی ہیں اُس کے دُشمن اور وہ دُشمن علی کا ہے

 

جو دُشمن عقل کا دُشمن ہوا صدیقِ اکبر کا

 (ذوقِ نعت،ص۴۱تا۴۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1] ابن حبان،کتاب اخبارہ عن مناقب الصحابۃ، ذکر ترحیب اھل الجنۃ بابی بکر،۶،جزء: ۹، ص۷،حدیث: ۶۸۲۸

[2]مجمع الزوائد،کتاب المناقب،باب ماجاء فی ابی بکر،۹/۱۹، حدیث: ۱۴۲۹۶، تاریخ الخلفاء،ذکر ابو بکر الصدیق، ص۴۳