Book Name:Halal Kay Fazail or Haram ki Waeedain

ہیں،لہٰذا یقین حاصل ہونے کی کوئی صورت نہیں۔ (بہارِ شریعت، حصہ۱۶،۳/۵۰۵)

بِلاضرورتِ شرعیہ شِفا پانے کی غرض سے حرام چیزوں کو بطورِ دوا پینے کا انجام کس قدر بھیانک ہوتا ہے،اس بارے میںشیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےاپنی پیاری تصنیف’’غیبت کی تباہ کاریاں“صفحہ نمبر174پر ایک عبرت آموز حکایت نقل فرمائی ہے ،آئیے! ہم بھی وہ حکایت سنتے ہیں اور اس سے مدنی پھول چنتے ہیں، چُنانچہ

حضرت سیِّدُنا فُضَیل بن عیاضرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے ایک شاگِرد کی نَزع کے وَقْت تشریف لائے اور اُس کے پاس بیٹھ کر سورۂیٰسٓ شریف پڑھنے لگے۔ تو اُس شاگِرد نے کہا:سورۂیٰسٓ پڑھنا بند کر دو۔پھر آپ نے اسے کلمہ شریف کی تلقین فرمائی۔و ہ بولا:میں ہرگزیہ کلمہ نہیں پڑھوں گا، میں اِس سے بَیزار ہوں۔بس اِنہی الفاظ پر اُس کی موت واقِع ہوگئی۔حضرتِ سیِّدُنافُضَیل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو اپنے شاگِرد کے بُرے خاتِمے کا سخت صدمہ ہوا۔ چالیس40 روز تک اپنے گھر میں بیٹھے روتے رہے۔ چالیس40 دن کے بعدآپ نے خواب میں دیکھا کہ فِرِشتے اُس شاگرد کو جہنَّم میں گھسیٹ رہے ہیں۔ حضرتِ سیِّدُنافُضَیل بن عیاض رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے اُس سے پُوچھا:کس سبب سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے تیری مَعرِفَت سَلب فرمالی؟ میرے شاگردوں میں تیر ا مقام تو بہت اُونچا تھا! اُس نے جواب دیا: تین عُیُوب کے سبب سے:(1)چُغلی کہ میں اپنے ساتھیوں کو کچھ بتاتا تھا اور آپ کو کچھ اور(2)حَسَد کہ میں اپنے ساتھیوں سے حَسَد کرتا تھا (3)شراب نَوشی کہ ایک بیماری سے شِفاپانے کی غَرَض سے طبیب(ڈاکٹر)کے مشورے پر ہر سال شراب کا ایک گلاس پِیتا تھا۔(منھاج العابدین،ص۴۱۰ملخصاً)

ڈر لگتا ہے ایماں کہیں ہو جائے نہ برباد      سرکار بُرے خاتمے سے مجھ کو بچانا

(وسائلِ بخشش مرمم،ص٣٥٢)