Book Name:Halal Kay Fazail or Haram ki Waeedain

اعلیٰ حضرت کے والدِ گرامی حضرت علامہ مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:کھانے پینے لباس وکسب میں حرام سے اِحتیاط کرے کہ حرام خوار وحرام کار (حرام کھانے والے اور حرام کام کرنے والے)کی دُعا اکثر  رَد ہوتی ہے۔(فضائلِ دعا ،ص۶۰)

نہ کر رد کوئی اِلتجا یاالٰہی                      ہو مقبول ہر اِک دُعا یاالٰہی

(وسائل  بخشش مرمم،ص١٠٦)

آئیے!اس بارے میں ایک عبرت آموز حکایت سنتے ہیں اور عبرت کے مدنی پھول چنتے ہیں چنانچہ

دُعاقبول نہ ہونے کاسبب

    حضرتِ سیِّدُنا عُبَّاد خوَّاص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے منقول ہے:ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنامُوسیٰعَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کسی مقام سے گُزرے تودیکھاکہ ایک شخص ہاتھ اُٹھائے رو رو کر بڑے رِقَّت انگیز انداز میں مصروفِ دُعا تھا۔حضرت سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   اُسے دیکھتے رہے،پھربارگاہِ خُداوندی میں عرض گُزار ہوئے:اے میرے رحیم وکریم پروردَگار عَزَّ  وَجَلَّ ! تُو اپنے اس بندے کی دُعا کیوں نہیں قبول کررہا ؟اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف وحی نازل فرمائی: اے موسیٰ !اگر یہ شخص اتنا روئے، اتنا روئے کہ اس کا دَم نکل جائے اور اپنے ہاتھ اتنے بُلند کرلے کہ آسمان کو چُھولیں، تب بھی میں اس کی دُعا قبول نہ کرو ں گا۔حضرت سیِّدُنا مُوسیٰ  کلیمُ اللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے عرض کی:میرے مولیٰ عَزَّ  وَجَلَّ!اس کی کیا وجہ ہے؟ارشاد ہوا: یہ حرام کھاتا اور حرام پہنتا ہے اور اس کے گھر میں حرام مال ہے۔(عیون الحکایات،حصہ دوم،ص۱۹۶)

دھوکہ بازی میں نُحوست ہے بڑی           یاد  رکھ  اس کی  سزا  ہو گی کڑی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد