Book Name:Halal Kay Fazail or Haram ki Waeedain

پر جاکر دُعائیں بھی مانگتے ہیں، بُھوکوں کو کھانا بھی کھلاتے ہیں،سُنَّتوں بھرے اجتماعات  میں بھی شرکت کرتے ہیں،كئی بارمدنی قافلوں میں بھی سفر کیا،کوئی پیر فقیر نہیں چھوڑا ،طرح طرح  کے جَتَن کئے مگرپریشانیاں ختم ہونے کے بجائےمزید بڑھتی ہی جارہی ہیں،بعض نادان تو یہ بھی کہتے سُنے جاتے ہیں کہ”نہ جانے ایسا کون سا گُناہ ہوگیا ہے جس کی ہمیں یہ سزا مِل رہی ہے۔“اس طرح کی بھڑاس نکالنے والوں کو چاہئے کہ وہ دُعا قَبول نہ ہونے پرشکوہ شکایت کرنے کے بجائےاس  کے اَسباب پر غور کریں ہوسکتا ہے کہ قَبولیتِ دُعا کی راہ میں رُکاوٹ خُود ان کا اپناکرداربنا ہوا ہو، مثلاً بسااَوقات دُعاکی قبولیّت میں حرام خوری آڑے آجاتی ہے ،جس کے سبب دُعائیں قبول نہیں ہوتیں، جیسا کہ

سرکارِدو عالَم،نورِ مجسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشادفرمایا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ  پاک ہے اورپاک ہی کو دوست رکھتا ہے اوراللہتعالیٰ نے مؤمنین کو بھی اُسی کا حکم دیا، جس کارسولوں کوحکم دیا۔ اُس نے رسولوں سے فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا الرُّسُلُ كُلُوْا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعْمَلُوْا صَالِحًاؕ- (پ۱۸،المؤمنون:۵۱)

ترجَمۂ کنز الایمان:اے پیغمبرو پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور اچھا کام کرو۔

اور(مؤمنین سے فرمایا:)

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ (پ۲،البقرۃ:۱۷۲)

ترجَمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں ۔

پھر (حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے)لمبا سفر کرنے والے ایک شخص کا ذکر فرمایا کہ جس کے بال پراگندہ اوربدن غُبار آلُود ہے،وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بُلند کرکے یا رَبّ! یا رَبّ! پُکار رہاہے حالانکہ اس کا کھانا حرام، پینا حرام، لباس حرام اورغذا حرام ہے تو اس کی دُعاکیسے قبول ہوسکتی ہے؟۔ (مسلم، کتاب الزکاۃ، باب قبول الصدقۃ…الخ، ص۵۰۶،حدیث:۶۵ (۱۰۱۵))