Book Name:Na-Mehramon say mel jol ka wabaal

ہے، جس کی خبریں آئے دن اخبارات میں چھپتی رہتی ہیں۔

دیکھے ہیں یہ دن اپنی ہی غفلت کی بدولت

سچ ہے کہ برے کام کا انجام برا ہے

فریاد ہے اے کشتیِ اُمت کے نگہبان

بیڑا یہ تباہی کے قریب آنے لگا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عشقِ مجازی میں موبائل کا کردار

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حقیقت سے انکار نہیں کہ موجودہ دَورمیں بہت سی اَخْلاقی مُعاشَرَتیبُرائیوں کے ساتھ ساتھ عشقِ مجازی کو فروغ دینے میں موبائل فون اور اِنٹر نیٹ نے اِنْتِہائی اَہَم کردار اَدا کِیا ہے ،آج کل عُموماً نوجوان  نَفْسانی خواہشات کی تکمیل کیلئے ”ٹائم پاس“ کرنے کی آڑ میں کسی نہ کسی غیر مَحْرَمہ سے  فون نمبر پررابطہ کرلیتے ہیں  پھر sms،واٹس ایپ یا فیس بک وغیرہ کے ذریعے اس تعلق کو مزید بڑھاتے ہیں یُوں کچھ ہی عرصے میں اَجْنَبِیّت ختم ہوجاتی اور بے حیائی اور عشقِ مجازی  کا نہ ختم ہونے والا سِلْسِلہ شروع ہوجاتا ہے۔

موبائل ایک ذہنى اور نَفْسِیاتى بیمارى

موبائل فون  جہاں نامحرموں سے تعلقات   قائم کرنے اور حرام کاموں میں  مبتلا کرنے کا سبب ہے  وہیں اس  کے دیگر نقصانات بھی عام طور پر دیکھے جاسکتے ہیں ،موبائل فون اور انٹرنیٹ  کےذریعے  ہمارے نوجوان اپنی تعلیمی صلاحیت وقابلیت ،اپنا  وقت اور پیسہ ضائع کرنے سے باز نہیں آتے  ۔موبائل فون  نے انسان کے جسم کے ساتھ اس کى رُوح اور ذِہن و دِماغ کو بھی مختلف  بيماريوں میں مبتلا کردیا  ہے ، انسان کا جسمانی بیماری میں مبُتلا ہونا اِس قدر پریشان کُن نہیں جس قدر اُس کا روحانی ،ذہنی اور دِماغی بیماری میں مبُتلا ہونا تشوىشناک ہےکیونکہ  رُوح کى بىمارى انسان کو بداَخْلاقی کى طرف لے جاتى ہے اور ذِہْنو دِماغ کا مَرَض انسان کو اىک عجىب کشمکش اور بے چینی کی سی کىفىت مىں مبُتلا کر دىتا ہے اور انسان کے روشن