Book Name:Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے رشتۂ مَحَبَّت مزید گہرا ہو گیا،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہعشق و مَحَبَّت کے ہرتقاضے کو بحسن وخوبی پورا کرتے رہے،اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عَلیُ الْمُرتَضیٰ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کےسرکار عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے والہانہ عشق ومحبت اوروارفتگی کے کئی واقعات ملتے ہیں۔

صاحبِ لُطف و عَطا مَولیٰ علی مُشْکِل کُشا

ہیں شہیدِ باوفا مَولیٰ علی مُشْکِل کُشا

پیکرِ خوفِ خدا اے عاشقِ خَیرُ الوریٰ

تم سے راضی کِبْریا مَولیٰ علی مُشْکِل کُشا

(وسائلِ بخشش:321)

محبوب کی بھوک مٹانے کاجذبہ :

        ایک مرتبہ نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کھانے کااِنتظام کرنے کیلئے حضرت سیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ایک  غیر مسلم کے باغ میں گئے اورکُنویں سے پانی کے سترہ (17)ڈول نکالے ہرڈول کے بدلے میں ایک کھجور طے ہوئی تھی ۔اس غیر مسلم نے اپنی تمام قسم کی کھجوریں حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے سامنے رکھ دیں کہ جوکھجوریں چاہیں لے لیں ، آپ نے سترہ (17) عددعَجْوہ کھجوریں لے لیں او ر جاکر پیارے آقا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں پیش کردیں ،آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا:اے ابُوالحسن !یہ کھجوریں تمہیں کہا ں سے مِلیں ؟آپ نے عَرْض کی : یَارَسُولَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !مجھے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سخت فاقہ کی خبرملی تومیں کام کی تلاش میں نکل گیا تاکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لیے کھانے کی کوئی چیز حاصل کرسکوں ۔ پیارے آقا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:کیاتم نے یہ سب کچھ اللہ عَزَّ  وَجَلَّاور اس کے رسول کی مَحَبَّت کی وجہ سے کیا ہے ؟عرض کی”جی ہاں“ یَارَسُولَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! توپیارے آقا،