Book Name:Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

تقاضوں پر بھی کاربند ہیں یا ہمارا عشق فقط دعوے تک ہی محدود ہے؟ عشقِ رسولِ کن باتوں کا تقاضا کرتا ہے آئیے ان میں سے چندمدنی پھول سنتے ہیں:

اطاعت و اتّباع

        عشق و مَحَبَّت کا اوّلِین تقاضا مَحْبُوب   کی اطاعت و اِتّباع ہے،لہٰذا ہر اُمّتی پر لازم ہے کہ مَحْبُوبِ دو جہان، سَروَرِ ذیشان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے جس بات کا حکم اِرْشادفرمایا اس پر عمل پیرا  ہو اور اس کی ذرّہ بھر مخالفت کا تصوّر بھی ذہن میں نہ لائے، اِتّباعِ رسول کا تقاضا ہے کہ ہر مُسَلمان پیارے آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی سُنّتوں پر عمل کرتے ہوئے زندگی بسر کرے،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّموجودہ دور میں شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی ذات میں بھی اتباعِ رسول اور احیائے سُنّت کا  عظیم جذبہ اپنی مثال آپ ہے،اِتباعِ سُنّت کے سانچے میں ڈھلی ہوئی آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی نورانی شخصیت کو دیکھ کر بےشمار اَفْراد متأثر ہوئے اور سر پرعمامے کا تاج، چہرے پر داڑھی اور بدن پہ سُنَّتوں بھرا لباس سجا کر نہ صرف عاشقانِ رسول کی صَف میں شامل ہو گئے بلکہ نماز، روزے اور شرعی احکامات کے پابند بھی ہوگئے۔مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ”تعارفِ امیرِ اہلسنت“ کے صفحہ 38 پر ہے:آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اِتباعِ سُنّت کی نیت سے کبھی فر ش پر لیٹتے ہیں تو کبھی چٹائی پر۔آپ نے سونے کے لیے نہ تو اپنے گھر میں کوئی گدیلا رکھا ہے نہ ہی پلنگ،اَلْغَرَض!امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کے شب و  روز کے معمولات میں اتباعِ رسول ہی کی  جھلک نظر آتی ہے جو کہ یقیناً پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے والہانہ عشق و مَحَبَّت کی دلیل ہے۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان کے صدقے ہمیں بھی اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ایسی ہی سچی محبت اوران کی کامل اطاعت نصیب فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مُطِیع اپنا مُجھ کو بنا یاالٰہی!

 

سَدا سُنّتوں  پر چلا یاالٰہی!

میں عِشقِ نبی میں رہوں گم ہمیشہ

 

تُو دیوانہ ایسا بنا یاالٰہی!

تُو انگریزی فیشن سے ہر دم بچا کر

 

مجھے سُنّتوں پر چلا یاالٰہی!