Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

طرح کا کون ہو سکتا ہے؟ ہاں ہاں! زمین و آسمان کے پیدا کرنے والے کی قسم ہے”آپ جیساکوئی نہیں“(شرحِ حدائقِ بخشش،ص:۲۲۶)

مِیلادِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

دِل شادِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

چشمان مبارک

آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مُبارک آنکھیں بڑی اور قُدر تِ الٰہی سے سُرمَگِیں(سرمہ والی)اور پلکیں دَراز تھیں۔ آنکھوں کی سفیدی میں باریک سُرخ ڈور ے تھے۔ پچھلی کتابوں  میں یہ بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ایک علامت ِنُبوَّت تھی۔

سُرمگیں آنکھیں حَریم ِحق کے وہ مُشکیں غَزال

ہے فَضائے لامکان تک جن کا رَمْنا  نُور کا

 (حدائق بخشش،ص۲۴۸)

شعر کی وضاحت:

                                                رات کو بھی دن کی طرح دیکھنے والی اور آگے پیچھے یکساں دیکھنے والی، کستوری سے بھرپور ہرن کی آنکھوں کی طرح قدرتی سرمہ لگی ہوئی، میرے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حَسِین و جَمِیل آنکھیں جو نیچے جھکیں تو(نَظَر) تَحتُ الثَّریٰ (زمین کے سب سے نچلے طبقے)تک جائے اور اُوپر اُٹھیں تو نَظَر عرشِ مُعلیّٰ سے بھی پار ہو جائے اور ان بابرکت اور نورانی آنکھوں کا اپنے حلقوں میں گھُومنا بھی نور ہی نور ہے۔ کیونکہ اِنہی کے اشاروں سے ہم گنہ گاروں کی نجات ہوگی۔(شرح کلامِ رضا،ص:۷۲۱)

عزّتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

آمدِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَبرُوئے مُبارَک