Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

شفاعتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

پرچمِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

کان مُبارَک

        آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دونوں کان مُبارَک کا مل وتا م تھے۔قُو ّتِ بَصارت کی طرح اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوقُوتِ سَماعت  بھی  کمال کی عطافرمائی تھی۔ اسی لیےآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمصحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے فرماتے کہ میں جو دیکھتا ہوں،  تم نہیں دیکھ سکتے اور جومیں سُنتا ہوں، تم نہیں سُن سکتے، میں تو آسمان کی آواز بھی سُن لیتا ہوں۔

(الخصائص الکبری للسیوطی،ج۱،ص۱۱۳)

دُور و نزدیک کے سُننے والے وہ کان

کان ِلَعلِ کرامَت پہ لاکھوں سلام

                                                                           (حدائِق بَخشِش،ص۳۰۰)

شعر کی وضاحت:

سرکارِ مدینہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُوَالسَّلَام کے کان مُبارک جو درحقیقت عزّت کے موتی، عظمت و شان کے ہیرے اور جواہرات کی کان ہیں، جس طرح قریب سے سنتے ہیں، اسی طرح دُور سے بھی سنتے ہیں۔ ہمارے آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنی والدۂ ماجدہ کے بَطْنِ اَقدَس میں رہ کر لَوح مَحفُوظ پہ چلنے والےقلم کی آواز کو سُنتے پھر ایسے مُبارک کان پہ بھی کیوں نہ لاکھوں سَلام  کہے جائیں۔(شرحِ حدائقِ بخشش،ص:۱۰۱۶،ملتقطاً)

سماعتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

نصرتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

دَہنِ مُبارک