Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ماہِ رَبِیْعُ الاَوَّل شریف کا مہینہ جاری وساری ہے، یہ وہ مُقَدَّس  مہینہ ہے جس میں ہمارےپیارےآقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی وِلادتِ باسَعادت ہوئی،اسی لئے اس مہینے میں خُصُوصیت کے ساتھ جہاں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی  سِیرَتِ طیّبہ  کےمُختلف  گوشے اورمِیلادُ النبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے واقِعات بیان کرکےعاشِقانِ رسُول کے دلوں میں عشقِ رسول کی شَمْع مزید روشن کی جاتی ہے، وہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےحُسن وجَمال کاتذکرہ  کرکے ان کے  دِلوں کو مزید گرمایا جاتاہے ۔آج کےبَیان  کا مَوضُوع بھی ’’جمالِ مصطفیٰ‘‘ ہے،آئیے!نہایت ہی تَوَجُّہ اوردِلجمعی کے ساتھ حُسن وجَمالِ مُصطفٰے سے  مُتَعَلِّق  سُنتے ہیں ۔چُنانچہ 

آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے حُسْن وجَمال سے مُتعلِق ایک وَاقِعہ

جب محبوبِ ربّ،شہنشاہِ عجم و عرب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،مکۂ مکرّمہ سے  مدینۂ مُنوَّرہ زَادَہُمَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کی طرف ہجرت کے لئے  اپنے چند صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے ساتھ روانہ ہوئے ،تو حضرت اُمِّ مَعْبَدکے خیمے کے پاس سے گُزرے ۔ وہ خاتُون آپ کو پہچانتی  نہیں تھیں،لیکن وہ  بڑی عقلمند تھیں ،اپنے خیمے کے پاس بیٹھ جاتیں اورمُسافِروں کو کھانا وغیرہ کھلایا کرتیں۔ اس مُبارک کارواں نے اِن سے گوشت اور کھجوروں کے بارے میں پُوچھا تاکہ ان سے خرید لیں، لیکن اتفاق سے اُس وَقْت اُن کے پاس کچھ نہ تھا۔ حُضُورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خیمہ کے کونے میں ایک  کمزوربکری کودیکھا  اور آپ نے پُوچھا: ”اے اُمِّ مَعْبَد یہ کیسی بکری ہے ؟“اُنہوں نے عَرْض کی : اس کے تھنوں میں دُودھ نہیں ہے،بلکہ اس نےتو کبھی بچہ بھی نہیں جَنا ۔حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے بِسْمِ اللہ شریف پڑھ کر اس کے تَھنوں اور کمر پراپنا دَسْتِ شِفا بخش پھیرا اور اس کے لئے دُعا فرمائی ۔ بکری  نے اپنی ٹانگیں کُشادہ کردیں اور دُودھ دینے لگی، سب نے سیر ہو کر پیا پھر آپ روانہ ہوگئے،تھوڑی ہی دیر کے بعد اُمِّ مَعْبد کے  شوہر گھر آئے۔ جب اُنہوں نے اِتنا کثیر دُودھ دیکھا تومُتَعَجِّب ہوکر پُوچھا: اُمِّ مَعْبد ! اِتنا دُودھ کہاں سے آگیا ؟حالانکہ گھر میں دُودھ والاکوئی جانور بھی نہیں ؟ اُنہوں نے کہا :اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم ! ابھی ابھی