Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے نبی ِبے مثال، پیکرِ حُسن وجَمال  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کواللہعَزَّ  وَجَلَّ نے کیساحُسن وجَمال عطافرمایاہے کہ مُسلمانوں نے جب  آپ کے  رُخِ زَیبا کودیکھاتو آپ کے نام پراپنی  جانیں نچھاور کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے اورجب کسی غیر مسلم نے دیکھا توآپ کا حَسین سراپا، اس کی نظرمیں ایساسَمایا کہ وہ دائر ۂ اسلام میں داخل ہوگیا ۔یقیناً اَوَّلین و آخرین میں نہ توکوئی ایسا تھا نہ ہے نہ ہوگا۔

لَمْ یَاتِ نَظِیْرُکَ فِیْ نَظَرٍ مِثلِ تو نہ شُد پیدا جانا

جگ راج کو تاج تورے سَرسو ہے تجھ کو شہِ دَوسَرا جانا

یعنی یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمآپ جیسا تو کبھی نہ دیکھا گیا، نہ آئندہ دیکھا جائے گا، کیونکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آپ جیسا کوئی پیدا ہی نہیں فرمایا،جہانوں کی بادشاہی آپ  ہی کو سجتی ہے، اس لئے ہم نے آپ کو جہانوں کا بادشاہ مان لیا ہے ۔

نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے حُسن وجمال  کا اَندازہ اس بات سے لگایئے کہاللہ تبارَکَ و تعالیٰ نے  تمام حَسین وجمیل اَشیا ءکو پیدا فرما کر پُوری کائنات کو حُسن و جَمال بخشااور پھر پُوری کائنات کے حُسن سے بڑھ کرحضرتِ سیِّدُنا یُوسف عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوحُسن و جَمال عطا فرمایا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے حُسن و جما ل کا یہ عالَم تھا کہ جب مِصْر کی عورتوں نے آپ کو دیکھا ،توآپ کے حُسن میں ایسی خُود رَفْتہ اور گُم ہوئیں کہ بے خُودی کے عالَم میں اُنہوں نے  اپنے ہاتھ کی اُنگلیاں تک کاٹ ڈالیں ۔اس واقعے کو قرآنِ کریم نے ان اَلفاظ کے ساتھ بیان کیا ہے:چُنانچہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے :

فَلَمَّا رَاَیْنَهٗۤ اَكْبَرْنَهٗ وَ قَطَّعْنَ اَیْدِیَهُنَّ وَ قُلْنَ حَاشَ لِلّٰهِ مَا هٰذَا بَشَرًاؕ-اِنْ هٰذَاۤ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :جب عورتوں نے یوسف کو دیکھا ،اُس کی بڑائی بولنے لگیں ، اور اپنے ہاتھ کاٹ لئے اور بولیں اللہ کو پاکی